احرام کی حالت میں مرد کا موزے اور شال پہننے کا حکم

سوال:کیا احرام میں مرد موزے پہن سکتے ہیں؟
2:سردی کی بنا مرد احرام کی دو چادر کے علاؤہ کوئی اور چادر شال وغیرہ اوڑھ سکتے ہیں؟
الجواب باسم ملهم الصواب
1:مرد کے لیے حالت احرام میں ایسے موزے پہننا جس سے اس کی پیروں کے درمیان کی ابھری ہوئی ہڈی اور ٹخنے اور اس کے سیدھ میں پاؤں کا پچھلا حصّہ چھپ جائے تو ایسے موزے پہننا جائز نہیں اور بارہ گھنٹے پہننے کی صورت میں دم بھی لازم ہوگا، تاہم موزے ایسے ہوں جن سے نہ ٹخنے چھپتے ہوں اور نہ ان کی سیدھ میں پاؤں کا پچھلا حصہ چھپتا ہو اور نہ ہی ابھری ہوئی ہڈی چھپتی ہو تو ایسے موزے پہننے سے دم یا صدقہ لازم نہیں ہوگا۔
2:محرِم حالت احرام میں سردی سے حفاظت کے لیےشال، چادر یا لحاف پہن سکتا ہے مگر سر کھلا رکھنا ضروری ہے۔
حوالہ جات:
1:أما لو لبسھما قبل القطع یوماً فعلیہ دم وفي أقل صدقة۔ لباب (رد المحتار ۳: ۵۰۰، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ،
وإن۔۔۔ لبس لعذر خیر، إن شاء ذبح شاة وإن شاء تصدق بثلاثٰة علی ستة مساکین، وإن شاء صام ثلاثہ أیام
(ملتقی الأبحر مع المجمع والدر، ۱: ۴۳۳، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)

2:ولا بأس بتغطية اذنيه وقفاه
(در مختار :112)

گرم چادریں استعمال کر سکتا ہے لیکن سر نہیں ڈھک سکتا۔اور جو کپڑے بدن کی وضع پر سلے ہوئے بنائے جاتے ہیں جیسے جرابیں، ان کا استعمال جائز نہیں۔
(آپ کےمسائل اور ان کا حل:88/4)

سبحانه وتعالى اعلم

تاريخ 26/12/22
2جمادی الاخری1444

اپنا تبصرہ بھیجیں