فدیہ میں وقت ادا کی قیمت کا اعتبار

فتویٰ نمبر:2035

1۔فدیہ دینا کس کے لیے جائز ہے۔

2۔ فدیہ میں وقت ادا کی قیمت کا اعتبار

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

اسلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ! باجی میں نے ایک آڈیو بیان میں سنا ہے کہ حاملہ ہونے کی حالت میں اور بچے کو دودھ پلانے کی وجہ سے جو روزے چھٹ جاتے ہیں ان کا فدیہ دیا جا سکتا ہے اگر چہ عورت صحت مند ہو روزے رکھ سکتی ہو باجی اس بارے میں رہنمائی فر ما دیں۔

اور با جی یہ بھی بتا دیجیۓ گا کہ فدیہ موجودہ وقت کے حساب سے دین گے یا جس وقت روزے چھوٹیں ن ہوں اس وقت کے حساب سے؟

و السلام: 

الجواب حامدا و مصليا

و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ!

سب سے پہلے تو اس بات کو اچھی طرح سمجھنے کی ضرورت ہے کہ عورت کا حاملہ ہونا یا اپنے بچے کو دودھ پلانا صرف اس وقت روزہ نہ رکھنے کے لیے عذر بنتا ہے جب اس کو یا اس کے بچے کو روزہ رکھنے کی وجہ سے نقصان پہنچنے کا خطرہ ہو۔ اگر ایسا نہ ہو تو عورت پر – اگرچہ حاملہ ہو – روزے رکھنا فرض ہے۔ 

دوسری بات یہ کہ رمضان کریم میں جو روزے بیماری یا کسی اور وجہ سےچھوٹ جائیں، ان کی قضا رکھنا ضروری ہے۔ یہ اصل حکم ہے۔ فدیہ دینا اصل حکم نہیں۔ 

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: 

فَمَنْ کَانَ مِنْکُمْ مَرِیْضاً اَوْعَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّ ۃٌ مِّنْ أَیَّامٍ أُخَرَ۔ یعنی ‘جو تم میں سے بیمار ہو یا مسافر ہو، اسے دوسرے دنوں میں یہ گنتی پوری کرنی چاہیے۔’ (البقرہ: ۱۸۴)

اگر صحت مند شخص قضا روزے رکھنے کے بجائے فدیہ دے تو یہ قضا روزوں کا بدل نہیں بن سکتا اور نہ ہی اس کی ذمہ داری ساقط ہوتی ہے۔ روزوں کا فدیہ دینا صرف ان لوگوں کے لیے جائز ہے جو یقینی طور پر اصل حکم پر عمل کرنے سے (یعنی روزہ رکھنے کی قوت سے) نا امید ہو چکے ہیں۔ (۱)

فدیہ میں اصل واجب خود مستحق کو دووقت کھانا کھلانا ہے، قیمت اس کے قائم مقام ہے، اس لیے بہر صور ت وقت ادا کے نرخ کا اعتبار ہوگا ۔ (۲)

▪ (۱) المریض إذا تحقق الیأس من الصحۃ فعلیہ الفدیۃ لکل یوم من المرض ۔ (رد المحتار ۲/۴۲۷)

▪ (۲) مستفاد: احسن الفتاوی: ۴/۴۴۱

فقط ۔ و اللہ اعلم 

قمری تاریخ: ۳ ربیع الثانی ١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ۱۰ دسمبر ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں