فری منٹس کااستعمال

حضرت مفتی صاحب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

ایک کمپنی اپنےصارفین کوانٹرنیٹ ڈیٹاسےمتعلق ایک آفرپیش کرتی ہے جس میں صارف کومتعین نرخ پرجوانٹرنیٹ بکٹ آفردی جاتی ہے اس کے ساتھ کچھ مفت منٹس کی شکل میں ایک بونس دیاجاتاہے ،جس میں سے کچھ منٹس کمپنی کے نیٹ ورک  ہی پرکال کرنے کےلیے مخصوص ہیں اورکچھ دوسرے نیٹ ورک پر کال کےلیے دستیاب ہیں ۔ان بونس منٹس کی حیثیت انعام کی ہوتی ہے ۔جوبونس منٹس دوسرے  نیٹ ورک رپر کال کےلیےدستیاب ہیں وہ مشروط ہیں ، کہ اگرصارف کے کھاتہ میں کم از کم 15.0روپے کابیلنس موجودہےتووہ بونس منٹس کواستعمال کرپائےگا۔لیکن کمپنی نے بونس منٹس کےا ستعمال کےمتعلق جوشرط عائدکی ہےاس کےمتعلق اشتہارمیں نہیں بتایاگیا،اس تفصیل کوسامنے رکھ کریہ بتائیں کہ اس انٹرنیٹ بکٹ آفرکامعاملہ شرعاً درست ہے یانہیں ؟

 مستفتی : حافظ محمدعمیر شفیع (صادق آباد)

 الجواب باسم ملہم الصواب

مذکورہ بالا آفرسے متعلق سوال میں فراہم کردہ معلومات اس آفرمیں صارف جومتعین  رقم اداکرتاہے وہ انٹرنیٹ بکٹ کاعوض ہے(گویااصل معقودعلیہ انٹرنیٹ بکٹ ہے) اس کے ساتھ جومنٹس بطورانعام اوربونس مفت ملتےہیں ان کی فقہی حیثیت ” ہبہ” کی ہے جواصک عقد سےالگ معاملہ ہے۔اگربیع یااجارہ  کےعقدکےساتھ بائع یاموجرنےصارف کےلیے مفت منٹس کااعلان کیاہواہےتوواہب  کوچاہیے کہ وہ ان منٹس کواستعمال کرنےسےمتعلق تمام شرائط اشتہارمیں بیان کردے،لیکن اگراس نے ایسانہیں کیاتب بھی اصل عقد( جومتعین رقم کےعوض انٹرنیٹ بکٹ کاہے) پرکوئی فرق نہیں پڑتا۔

بحوث فی قضایافقھیۃ معاصرۃ احکام الجوائز( ج2ص :156)

واللہ سبحانہ وتعالیٰ

علی رضا

دارالافتاء صادق آباد

9 /محرم الحرام 1440

20/ستمبر2018

دستخط : مفتی محمد بشیرصاحب

الجواب الصحیح 

طارق بشیرعفی عنہ

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/745719439130637/

اپنا تبصرہ بھیجیں