گانے والی سواری میں سفر

 الجواب حامداومصلیاً

۱۔صورت مذکورہ میں اولاً تو آپ کو کوشش کرنی چاہیے کہ کوئی سواری مل جائے جو گانے فلموں سے خالی ہو البتہ  اگر نہ مل سکے تو آپ کو مذکورہ بسوں اور ویگنوں میں سفر کرنے کی گنجائش ہے بشرطیکہ آپ حتی الامکان ان چیزوں کو سننے اور دیکھنے سےپرہیز کریں ۔

جہاں تک ان گانے اور فلموں کوبند کرنے کی کوشش کرنے کا تعلق ہےتواس میں تفصیل ہے اور وہ یہ کہ

۱)اگرآپ  کو غالب گمان ہے کہ اگر آپ نے امر بالمعروف کی بات کی تو بسوں اور ویگنوں والے آپ کی بات کو قبول کریں گے تو اس صورت میں ان کو حکمت اور موعظہ حسنہ سے منع کرنا واجب ہے۔

۲)اور اگرغالب گمان یہ ہے کہ لعن طعن کا اندیشہ ہے تو امربالمعروف اس صورت میں نہ کرنے کی گنجائش ہے۔

۳)لیکن اگرآپ ان کی اذیت  پر صبر کرسکتے ہیں تو پھر  آپ کو اختیار ہے اور اس صورت میں امر بالمعروف کرنا افضل ہے۔

۴)البتہ اگر فتنہ اور فساد پھیلنے کا اندیشہ ہو جواصل منکر سے بڑھ کر ہوتو امر بالمعروف  نہ کرنا متعین ہے اور اس برائی کی نفرت دل میں رکھنا  بہرحال ضروری ہے۔

( مسلم : ۱/۵۲)

(الھندیة : ۱/۳۵۳)

 (الشامیة : ۶/۳۹۵)

۲۔اسراف بذات خود تو ناجائز ہے  لیکن اسراف کرتے ہوئے اگر کوئی حلال چیز خریدی  جائے تواس کا کھانا جائز ہے۔

۳۔پندرہ شعبان  نیز دس محرم کو رسم کے طور  پر خاص خاص چیزیں پکائی جاتی ہیں  اگر یہ حلال رقم سے خرید  کر پکائی جائیں، توان کا کھانا حرام نہیں کہلائے گا، البتہ مخصوص دنوں کی پابندی کی وجہ سے اس میں بدعت کی برائی شامل ہوجاتی ہے لہذا ایسی چیزوں کے کھانے سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔

۴۔اگر کسی پیر کے لیے کوئی کھانا بطور نذر تقسیم ہوتو اس کاکھانا ناجائز اور حرام ہے اور اگر یہ  کھانا غرباء اور فقراء  کو کھلا کر اس کا ثواب بزرگوں کو پہنچانا مقصود ہوتواس کی گنجائش ہے لیکن صرف کھانے کو خاص کرلینا یا مخصوص دنوں کی پابندی کرنا بدعت  ہے لہذا اس سے بچنا چاہیے ۔

(امدادالمفتین ۲/۱۶۴)

(معارف القرآن (۱/۴۲۴)

عیدی اور سلامی دینے کی گنجائش ہے بشرطیکہ وہ مفاسد سے پاک ہومثلاً:

۱)نام ونمود اور تفاخر کے لیے نہ دیا جارہا ہو

(۲)عوض لینے کی نیت  نہ ہو

(۳) کسی قسم کی بدعت کی تائید نہ ہو

(فتح الباری:۲/۵۶۲)

(القرآن  سورۃ روم :۳/۴۵)

عام طور پر کنبہ رئیسہ کے لوگ جو کچھ  دوسرے کو دیتے ہیں اس پر نظر رکھتے ہیں کہ وہ بھی ہمارے وقت میں کچھ دے گا بلکہ رسمی طور پر کچھ زیادہ دے گا خصوصاً نکاح ، شادی وغیرہ کی تقریبات  میں جو کچھ دیا لیا جاتا ہے اس کی یہی حیثیت  ہوتی ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

سرفراز محمد عفاعنہ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

۲۰/۵/۱۴۲۹ھ

الجواب  صحیح

عبدالمنان عفااللہ

سید حسین احمد

۲۰/۵۔۱۴۲۹

الجواب صحیح

۲۰ جمادی الاولیٰ ۱۴۲۹

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصلکرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://bit.ly/34nhBKI

اپنا تبصرہ بھیجیں