گھر میں مرد و عورتوں کا جماعت سے نماز پڑھنا

سوال: میرے سسرال میں تراویح ہوتی ہے، دعا والے دن خواتین بھی شامل ہوجاتی ہیں اور ایک ہی کمرے میں آگے مرد اور پیچھے عورتیں ہوتی ہیں، جس میں نامحرم عورتیں بھی ہوتی ہیں۔
میں نے یہ بات سنی ہوئی ہے کہ اگر ایک ہی کمرے میں جماعت ہورہی ہو اور اسمیں نامحرم بھی ساتھ ہوں تو عورت کی نماز نہیں ہوتی، جبکہ درمیان میں کوئی پردہ نہ ہو۔ تو کیا ایسی نماز پڑھنے سے عورت مرد دونوں کی نماز نہیں ہوگی؟

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ ایک ہی صف میں عورتوں کا مردوں کے ساتھ کھڑنا نماز کے فاسد ہونے کا سبب ہے۔ البتہ اگر عورتوں کی صف مردوں سے بالکل الگ یا پیچھے ہو تو اس صورت میں نماز فاسد نہیں ہوتی۔
البتہ غیر محرم عورتوں کا ایک ہی کمرے میں نماز میں شریک ہونے سے پردے کے حکم کی خلاف ورزی ہے، اس لیے انہیں شریک ہونے سے احتیاط کرنی چاہیے۔

========================
حوالہ جات:

1- ویکرہ حضورھن الجماعة ولو لجمعة وعید ووعظ مطلقا ولو عجوزاً لیلاً علی المذھب المفتی بہ لفساد الزمان و استثنی الکمال بحثا العجائز المتفانیة کما تکرہ إمامة الرجل لھن فی بیت لیس معھن رجل غیرہ ولا محرم منہ کأختہ أو زوجتہ أو أمتہ، أما إذا کان معھن واحد ممن ذکر أو أمّھن فی المسجد لا یکرہ.
(ردالمحتار علی الدرالمختار: 367-2/368)

2- إن یکونا بلا حائل حتی لو کان فی مکان متحد بأن کانا علی الاَرض أو علی الدکان إلا أن بینھما إسطوانة لا تفسد صلاتہ ھکذا فی الکافی، وأدنی الحائل قدر مؤخر الرحل وغلظہ غلظ الأصبع، والفرجة تقوم مقام الحائل، وادناہ قدر ما یقوم فیہ الرجل کذا فی التبیین.
(الفتاوی الھندیة: 99/1)
واللہ اعلم بالصواب
1 ربیع الاول 1444ھ
27 ستمبر 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں