غیر مسلم کی دعوت

سوال:السلام عليكم ورحمة الله ایک بہن کامسئلہ یہ ھے کہ مرد حضرات بزنس کرتے ہیں بچے سکول جاتے ہیں تو وہاں مسلم اور غیر مسلم اکٹھے ھوتے ہیں ان کی فیملیوں کا بھی ایک دوسرے کے گھر آنا جانا ھوتا ہے ۔اگر غیرمسلم کسی مسلم فیملی کو اپنی کسی پارٹی میں بلاتے ہیں۔کیا مسلم فیملی کا غیرمسلم کی پارٹی میں جاکے کھانا کھانا جائز ھے یا نہیں؟
الجواب باسم ملہم الصواب
اگر کھانا حلال ہو اور گوشت ہونے کی صورت میں ذبح کسی مسلمان یاکتابی نے حلال شرعی طریقہ پر کیا ہو تو غیر مسلم کے ساتھ کھانا کھانا جائز ہے،تاہم اس کی عادت نہیں بنانی چاہیے۔
البتہ غیر مسلموں کی مذہبی تقریب کا کھانا ہو تواس میں شرکت سے اجتناب ضروری ہے۔
—————————————
حوالہ جات:
1.وَطَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوْا الْکِتَابَ حِلٌّ لَکُمْ (المائدہ: 5)
ترجمہ:اور اہل کتاب کا کھانا تمہیں حلال ہے .
2.يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا لَا تَتَّخِذُوا الَّـذِيْنَ اتَّخَذُوْا دِيْنَكُمْ هُزُوًا وَّلَعِبًا مِّنَ الَّـذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَالْكُفَّارَ اَوْلِيَآءَ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ اِنْ كُنْتُـمْ مُّؤْمِنِيْنَ
 (سورہ المائدہ :57)
ترجمہ: اے ایمان والو! ان لوگوں کو اپنا دوست نہ بناؤ جنہوں نے تمہارے دین کو ہنسی اور کھیل بنا رکھا ہے ان لوگوں میں سے جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی اور کافروں کو، اور اللہ سے ڈرو اگر تم ایمان دار ہو۔
—————————————
1.”فسوٴر آدمي مطلقاً ولو کافراً …… طاهر الفم، … طاهر”.
(الفتاوی شامیہ: جلد 1، صفحہ 381-382)
2.والأولی أن لا یأکل ذبیحتہم ولا یتزوج منہم إلا للضرورة.
(الفتاوی شاميہ:جلد 9،صفحہ 430 )
3.قال محمد ویکرہ الاکل والشرب فی اوانی المشرکین قبل الغسل و مع ھذالو اکل او شرب فیھا قبل الغسل جاز ولایکون آکلاولاشارباحراما وھذااذالم یعلم بنجاسۃ الاوانی فاما اذاعلم فانہ لا یجوز ان یشرب ویاکل منھا قبل الغسل ولو شرب او اکل کان شاربا وآکلا حراماالی قولہ ولم یذکر محمد الاکل مع المجوسی ومع غیرہ من اھل الشرک انہ ھل یحل ام لا وحکی عن الحاکم الامام عبدالرحمٰن الکاتب انہ ان ابتلی بہ المسلم مرۃ او مرتین فلا باس بہ واما الدوام علیہ فیکرہ کذا فی المحیط
(الفتاوی ھندیہ : جلد 5 ، صفحہ 347)
4. وفی التفاریق لا باس بان یضیف کافرا القرابۃ او لحاجۃ کذا فی التمرتاشی
(الفتاوی ھندیہ : جلد 5 صفحہ 347)
——————————————-
1.برتن اگر پاک ہوں اور کھانا بھی حلال ہو تو غیر مسلم کا کھاناجائز ہے مگر غیر مسلم سے دوستی جائز نہیں۔
(آپ کے مسائل اور ان کا حل : جلد 1،صفحہ 65)
2.کافروں اور مشرکوں کے نجس ہونے میں تو کوئی شبہ نہیں لیکن ان کی نجاست ظاہری نہیں معنوی ہے۔ اس
لیے اگرکافر اور مشرک کے ہاتھ منہ پاک ہوں تو ان کے ساتھ کھانا جائزہے۔
(آپ کے مسائل اور ان کا حل: جلد 1،صفحہ 44)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
واللہ اعلم بالصواب
4 ستمبر2022
6صفر1444

اپنا تبصرہ بھیجیں