مدارس اور اسکول  کی حاضری وکٹوتی اور تالی  بجانا

الجواب حامداومصلیاً

  • تین دن تک پانچ،دس منٹ تاخیر سے آنے پرمکمل ایک دن کی تنخواہ کاٹنا شرعاً جائزنہیں۔اس صورت میں اسکول صرف  تاخیرکےبقدر رقم کاٹ سکتاہے، لہذا اس سے زیادہ تنخواہ کاٹنےسے اجتناب لازم ہے۔

عملہ کو تاخیرسےروکنے کے لیے ترغیبی پہلو اپنایا جاسکتا ہے، مثلاً:جوشخص مکمل مہینے وقت پرآئے اس لیے کچھ اضافی بونس طے  کردیاجائے یامثلاً :آٹھ نومنٹ کی تاخیر کی رعایت دی جائے،اس سے ایک منٹ اوپر ہونے پر پورے دس منٹ کی تنخواہ کاٹ لی جائے (ماخذہ التبویب بتغیر :1988/19)

  • ہفتہ واری چھٹیوں کی تنخواہ سےمتعلق ادارہ ملازمین کی کی رضامندی سے کوئی بھی ضابطہ طے کرسکتاہے، لہذا اگر فریقین  باہمی رضامندی سے یہ طے کرلیں کہ چھٹی کے دن کی تنخواہ صرف اس شخص کو ملے گی جواس سےا گلے اور پچھلے دن آیا ہوتوشرعاً اس کی اجازت ہے ۔ (ماخذہ تبویب :18708/20)
  • تالیاں بجانا مکروہ ہے،اس سے بچنا چاہیے ۔

الزواجر عن اقتراف الکبائر (3/264)

تلبیس أبلیس(ص:230)

واللہ تعالیٰ أعلم

محمد طلحہ ہاشم عفی عنه

دارالافتاء جامعه دارالعلوم کراچی

۱/رجب 1441ء

۲۶/فروری 2020ء

عربی فتاویٰ جات وپی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/1034848826884362/

اپنا تبصرہ بھیجیں