میت کو تیمم کرواکر دفنانا

فتویٰ نمبر:4082

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎!

ایک خاتون کا تین بار اوپن ہارٹ سرجری 5 دن کے اندر ہوا لیکن ان کا انتقال ہوگیا اور ان کو تیمم کرکہ دفنا دیا گیا کیا یہ عمل درست تھا?جسم نازک ہوگیا تھا خون بہت بہ رہا تھا

والسلام

الجواب حامداو مصليا

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎!

اگر صورت مذکورہ میں خاتون میت کو غسل دینا ممکن نہ ہو تو تیمم پر اکتفاء کرنا درست ہے 

کیونکہ اگر کسی وجہ سے میت کو غسل دیناممکن نہ ہو یا جسم بہت پھول پھٹ گیا ہو اور طبی ماہرین کے قول کے مطابق غسل دینے سے جراثم پھیل سکتے ہوں تو مردے کا تیمم کروایا جاسکتا ہے پھر شرعی طور پر کفناکر نماز جنازہ ادا کرکے اسے دفن کیا جاٸے

(اہم مساٸل : ٨/ ١٤٢ )

الحالات التی یتیمم فیھا المیت : ”یتیمم المیت فی الحالات الآتیة:اذا تعذر الغسل لفقد ما۶ حقیقة او حکما کتقطع الجسد بالما۶ او تسلخہ من صبہ علیہ “

(الموسوعةالفقھیة :١٣/ ٥٥، ٥٦ )

”لان ترک الغسل لو کان لتعذر لامر ان یتیمموا کما لو تعذر غسل المیت فی زماننا لعدم الما۶ “

( بداٸع صناٸع: ٢/ ٣٦٨ )

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: یکم شعبان ١٤٤٠ ھ

عیسوی تاریخ:٨ اپریل ٢٠١٩ ۶

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں