مہر مثل رکھا جائے یا مہر فاطمی اور ان کی مقدار

سوال: مہر مثل رکھیں کہ مہر فاطمی؟ ان کی مقدار کیا ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب:
کم سے کم مہر شرعی 10 درھم (2 تولہ 7.5 ماشہ /30.618 ملی گرام چاندی) ہے۔ زیادتی کی کوئی حد نہیں اگرچاہیں تو مہر مثل مقرر کردیں ورنہ مہر فاطمہ۔
مہر مثل وہ مہر ہے جو عورت کی ددھیالی(دین، خوبصورتی، مال، وغیرہ میں) ہم صفت لڑکیوں (بہن، پھوپھی) کے مہر کے برابر ہو۔ جبکہ حضور ﷺ کی ازواج اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا جو مہر مقرر ہوا تھا اسے مہر فاطمی کہتے ہیں جس کی مقدار500 درہم یا 131 تولہ 3 ماشے چاندی یا 1550 گرام چاندی کے برابر ہے۔
برکت کے لیے مہر فاطمی بھی رکھا جاسکتا ۔ تاہم فخر کے لیے اور ادا نہ کرنے کی نیت کے ساتھ زیادہ حق مہر لکھنا لکھانا ناجائز ہے۔ بہر حال مہر اتنا رکھنا چاہیے کہ جسے بسہولت ادا کیا جاسکے۔
************************************
حوالہ جات :
1: النساء برکۃ ایسرھن صداقا. (المستدرک علی الصحیحین، 2/299 ، مطبوعہ کراچی )
ترجمہ: بڑی برکت والی وہ عورتیں ہیں کہ جن کے مہر آسان ہوں.
2: عن جابر، أن رسول ﷲ ﷺ قال: لاصداق دون عشرة دراهم”. (سنن الدار قطني، النکاح، 3/173 رقم:3560 )
3: “أقله عشرة دراهم؛ لحدیث البیهقي وغیره: لا مهر أقل من عشرة دراهم … ویجب الأکثر أي بالغاً ما بلغ منها إن سمیٰ الأکثر”. (الدر المختار مع الشامي، کتاب النکاح، باب المهر، 3/101،2)
4: “(وَ) الْحُرَّةُ (مَهْرُ مِثْلِهَا) الشَّرْعِيُّ (مَهْرُ مِثْلِهَا) اللُّغَوِيُّ: أَيْ مَهْرُ امْرَأَةٍ تُمَاثِلُهَا (مِنْ قَوْمِ أَبِيهَا) لَا أُمِّهَا إنْ لَمْ تَكُنْ مِنْ قَوْمِهِ كَبِنْتِ عَمِّهِ. وَفِي الْخُلَاصَةِ: يُعْتَبَرُ بِأَخَوَاتِهَا وَعَمَّاتِهَا، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ فَبِنْتُ الشَّقِيقَةِ وَبِنْتُ الْعَمِّ انْتَهَى وَمَفَادُهُ اعْتِبَارُ التَّرْتِيبِ فَلْيُحْفَظْ. (الدر مع الرد : 3/137)
5.پانچ سو درہم کا وزن 12 ماشے کے تولے سے 131 تولہ 3 ماشہ چاندی ہے اور موجودہ زمانے کے گراموں کے حساب سے پندرہ سو تیس گرام اور 900 ملی گرام چاندی ہوتی ہے ،یعنی ڈیڑھ کلو تیس گرام ،900ملی گرام چاندی ہے۔ (امداد الفتاوی:4/ 604)
واللہ تعالی اعلم بالصواب
5 جنوری 2023ء
12 جمادی الاولی 1444ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں