مرچوں سے نظر اتارنا

فتویٰ نمبر:1061

سوال: السلام علیکم !

نظر اتارنے کے لیے سات مرچوں پر تین قل پڑھ کے جس کو نظر لگی ہے اس کے گرد پھیر کر جلایا جاتا ہے ، یہ طریقہ اکابر سے ثابت ہے ؟ اس طریقے سے ہم نظر اتارسکتے ہیں ؟ یا تین قل پڑھ کے دم کردینا کافی ہے ؟

بینوا توجروا۔

امةاللہ

گلستان جوہر کراچی

الجواب بعون الملک الوھاب

نظر بد اتارنے کے لیے مرچی وغیرہ پر تین “قل” پڑھ کر آگ میں جلانا درست ہے۔بشرطیکہ کوئی اور خلافِ شرع چیز اُس پر نہ پڑھی جائے، اور کسی شیطان وجنات سے استعانت ومدد نہ لی جائے۔

‘‘عن عائشۃ رضي اللہ تعالی عنہا قالت : ’’ کان یؤمَر العائن فیتوضأ ثم یغتسل منہ المَعِینُ ‘‘ ۔

(سنن ابی داؤود:ص/۵۴۱ ،۵۴۲ ، کتاب الطب ، باب ما جاء فی العین)

“عن عائشۃ رضی اللہ تعالی عنہا قالت : ’’ أمرنی رسول اللہ ﷺ أن استرقی من العین ‘‘ ۔ 

(۲ شرح معاني الآثار للطحاوي :/۴۲۷ ، مکتبہ سعید)

” لا بأس بوضع الجماجم فی الزرع ، والمبطخۃ لدفع ضرر العین ، حتی تصیب المال ، والآدمی والحیوان ویظہر أثرہ فی ذلک عرف بالآثار ۔۔۔۔۔ روی أن امرأۃ جاء ت إلی النبي ﷺ وقالت : نحن من أہل الحرث ، وإنا نخاف علیہ العین ، فأمر النبي ﷺ أن یجعل فیہ الجماجم ۔

(رد المحتار : ٩ /۴۴۴ ، کتاب الحظر والإباحۃ ، فصل فی اللبس)

(فتاویٰ محمودیہ: ۲۰/۸۱، کراچی)

“عن عوف بن مالک قال : کنا نرقی فی الجاہلیۃ یا رسول اللہ ! کیف تریٰ فی ذلک ؟ فقال : ’’ أعرضوا علي رقاکم لا بأس بالرقیٰ ما لم یکن فیہ شرک ‘‘ ۔ 

(مشکاۃ المصابیح:۲/۳۸۸)

” رقیۃ فیہا اسم صنم أو شیطان أو کلمۃ کفر أو غیرہا مقالا لا یجوز شرعًا ۔ 

(مرقاۃ المفاتیح:۸/۳۷۱ ، کتاب الطب والرقی)

فقط واللہ تعالیٰ اعلم

بنت ممتاز عفی عنھا

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر،کراچی

14 شعبان،1439ھ/1 مئی،2018ء

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں