مسواک کی سنتیں

سوال: مسواک کی سنتیں بتا دیجیے؟
الجواب باسم ملہم الصواب
مسواک کی سنتیں مندرجہ ذیل ہیں۔

1۔ مسواک پکڑنے کا طریقہ یہ ہے کہ انگوٹھے اور چھنگلی (سب سے چھوٹی انگلی) کو مسواک کے نیچے اور دیگر انگلیوں کو مسواک کے اوپر رکھا جائے۔

2۔مسواک کو دائیں ہاتھ سے پکڑنا اور دانتوں کو دائیں طرف سے صاف کرنا۔
3۔مسواک درخت کی لکڑی کی ہونا سنت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات :

1۔عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ، يَشُوصُ فَاهُ بِالسِّوَاكِ»
(صحیح بخاری: 245)
ترجمہ: حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ جب رات کو اٹھتے تو (پہلے) اپنے منہ کو مسواک سے صاف کرتے.

2۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ – وَفِي حَدِيثِ زُهَيْرٍ عَلَى أُمَّتِي – لَأَمَرْتُهُمْ بِالسِّوَاكِ عِنْدَ كُلِّ صَلَاة۔
(صحیح مسلم: 252)
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ ؓسے روایت ہے کہ نبی ﷺ نےفرمایا: ’’اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا، کہ میں مسلمانوں کو (زہیر کی روایت میں ہے: ’’اپنی امت کو‘‘) مشقت میں ڈال دوں گا، تو میں انہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔

3۔عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ لِيَتَهَجَّدَ يَشُوصُ فَاهُ بِالسِّوَاكِ۔
(صحیح مسلم: 255)
ترجمہ: حضرت حذیفہ ؓسے روایت ہے ، انہوں نے کہا: ’’جب رسول اللہ ﷺ رات کو تہجد کے لیے کھڑے ہوتے، تو اپنا دہن مبارک مسواک سے اچھی طرح صاف فرماتے۔

4۔ سَأَلْتُ عَائِشَةَ، قُلْتُ: بِأَيِّ شَيْءٍ كَانَ يَبْدَأُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ؟ قَالَتْ: بِالسِّوَاكِ۔
(صحیح مسلم: 253)
ترجمہ: حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا، میں نے کہا:نبی ﷺ جب گھر تشریف لاتے، تو کس بات (کام) سے آغاز فرماتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: ’’مسواک سے۔“
————————-

1۔والمسواک سنۃ موکدۃعند المضمضۃ وقیل: قبلھا، وھو للوضوء
(فتاوی شامیہ: جلد 1،صفحہ 113)

2۔والسواک۔۔۔لانہ علیہ السلام فعل ذلک۔
(ہدایہ: جلد 1، صفحہ 6)

3۔والسنۃ فی اخذہ ان تجعل خنصر یمینک اسفلہ والبنصر والسبابۃ فوقۃ، والابھام اسفل راسہ کما رواہ ابن مسعود۔
(مراقی الفلاح: 68)

4۔ويستحب إمساكه باليد اليمنى والسنة في كيفية أخذه أن تجعل الخنصر من يمينك أسفل السواك تحته والبنصر والوسطى والسبابة فوقه واجعل الإبهام أسفل رأسه تحته.
(البحر الرائق: جلد 1، صفحہ 21)

——————————————-
1۔وضو میں مسواک سنت موکدہ ہے۔
(کفایت المفتی: جلد 2، صفحہ 314)

2۔اور مسواک بانس، انار اور ریحان کےعلاوہ کسی اور درخت کی ہونی چاہیےخصوصا کڑوے درخت کی زیادہ اولی پیلو کے درخت کی ہے پھر زیتون کے درخت کی۔
اور مسواک سنت ہے اس لیے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ کرتے تھے۔ اصل سنت درخت کی مسواک ہے۔
(فتاوی رحیمیہ: جلد 4، صفحہ 17)
———————–
واللہ اعلم بالصواب
17 دسمبر2022
22جمادی الاول 1444

اپنا تبصرہ بھیجیں