موبائل  فون پر نکاح کا حکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:106

 الجواب حامداومصلیا

شرعاً نکاح صحیح ہونے کے لیے ضروری ہے  کہ ایجاب وقبول  گواہوں کی موجودگی  میں ایک ہی مجلس میں ہو،ا ور چونکہ فون یا انٹرنیٹ  کے ذریعے  ایجاب وقبول  کی صورت  میں مجلس ایک نہیں ہوسکتی اس  لیے  فون پر ناکح  درست نہیں ۔ البتہ یہ صورت  اختیار کی جاسکتی ہے  کہ آپ فون کے ذریعہ عورت  کے علاقہ  میں کسی  باعتماد شخص کو اپنے نکاح  کا وکیل بنادیں ، یعنی  اس کو یہ کہہ دیں  کہ ” میں آپ کو  فلاں  لڑکی کے ساتھ اپنے نکاح کا وکیل بناتا ہوں ” ۔ پھر  وہ وکیل   آپ کا نکاح  گواہوں  کے سامنے  فلاں لڑکی  کے ساتھ کردے  اور لڑکی خود یا ا س کا وکیل  اسی مجلس میں قبول کرلے تو اس  طرح یہ نکاح درست ہوجائے  گا ۔ ( تبویب  889۔5)  ( فتاویٰ عثمانی ج : 2 ص 304  ( واللہ اعلم بالصواب

  عبداللہ صدیقی غفرلہ اللہ لہ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/552540865115163/

 

اپنا تبصرہ بھیجیں