نماز کے ممنوع اوقات(وہ اوقات جن میں نماز پڑھنا منع ہے)

نماز کے ممنوع اوقات(وہ اوقات جن میں نماز پڑھنا منع ہے)

سورج نکلتے وقت، عین زوال کے وقت اور سورج غروب ہونے کے وقت کوئی نماز صحیح نہیں، البتہ عصر کی نماز اگرکوئی پہلے نہ پڑھ سکا ہو تو سورج غروب ہوتے وقت بھی پڑھ لے۔ ان تین اوقات میں سجدۂ تلاوت بھی مکروہ اور منع ہے،البتہ اگر اسی وقت آیت ِسجدہ پڑھی گئی ہو تو کراہت ِتنزیہیہ ہے۔

[نمازِ جنازہ کے بارے میں یہ تفصیل ہے کہ اگر جنازہ پہلے سے تیار تھا تو مذکورہ تینوں اوقات میں اس پر نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے اور اگر جنازہ اسی وقت تیار ہوا ہے تو اسی وقت نماز پڑھ لی جائے، مؤخر نہ کی جائے اور اس میں کوئی کراہت نہیں۔

فجر کی نمازپڑھ لینے کے بعد جب تک سورج نکل کر اونچا نہ ہو جائے [اونچائی کی حد ایک نیزہ ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب سورج کی طرف دیکھنے سے آنکھیں چندھیانے لگیں۔) نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے، البتہ سورج نکلنے سے پہلےقضا نماز پڑھنااور سجدۂ تلاوت کرنا درست ہے۔جب سورج طلوع ہو جائے تو جب تک کچھ روشنی نہ ہوجائے قضا نماز بھی درست نہیں۔ ایسے ہی عصر کی نماز پڑھ لینے کے بعد نفل نماز پڑھنا جائز نہیں، البتہ قضا اور سجدۂ تلاوت درست ہے لیکن جب دھوپ پھیکی پڑجائے تو یہ بھی درست نہیں۔

فجر کے وقت سورج نکل آنے کے ڈر سے جلدی سے صرف فرض پڑھ لیے تو جب تک سورج اونچا اور روشن نہ ہوجائے تب تک سنت نہ پڑھے، جب سورج اچھی طرح روشن ہوجائے تب سنت وغیرہ جو نماز چاہے پڑھے۔

جب فجر کا وقت آجائے تو دو رکعت سنت اور دو رکعت فرض کے سوا اور کوئی نفل نماز پڑھنا درست نہیں، البتہ قضا نمازیں پڑھنا اور سجدۂ تلاوت کرنا درست ہے۔

اگر فجر کی نماز پڑھتے ہوئے سورج نکل آیا تو نماز نہیں ہوئی۔ سورج خوب روشن ہونے کے بعد قضا پڑھے اور اگر عصر کی نماز پڑھتے ہوئے سورج غروب ہو گیا تو نماز ہوگئی، قضا نہ پڑھے۔

عشا کی نماز پڑھنے سے پہلے سونا مکروہ ہے، نماز پڑھ کر سونا چاہیے، لیکن کوئی مریض ہو یا سفر سے بہت تھکا ہوا ہو اور کسی سے کہہ دے کہ مجھے نماز کے وقت جگادینا، توا س طرح سوجانا درست ہے۔

جب امام خطبے کے لیے اپنی جگہ سے اٹھ جائے،چاہے خطبہ جمعہ کا ہو یا عیدین کا یا حج وغیرہ کا تو اس وقت نماز پڑھنا مکروہ ہے۔اسی طرح خطبۂ نکاح اور ختم ِقرآن میں خطبہ شروع ہونے کے بعد نماز پڑھنا مکروہ ہے۔

جب فرض نماز کی تکبیر کہی جارہی ہو تو اس وقت بھی نماز مکروہ ہے، البتہ اگر فجر کی سنتیں نہ پڑھی ہوں اورظن غالب یہ ہوکہ ایک رکعت جماعت کے ساتھ مل جائے گی یابعض علماء کے قول کے مطابق تشہد ہی مل جانے کی امید ہو تو فجر کی سنتوں کا پڑھ لینا مکروہ نہیں،اسی طرح جو سنت مؤکدہ شروع کردی ہو اس کو پورا کرلے۔

عیدین کی نماز سے پہلے نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے، چاہے گھر میں پڑھے یا عیدگاہ میں اور عیدین کی نماز کے بعد صرف عیدگاہ میں نفل پڑھنا مکروہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں