نماز کی آخری رکعت میں سجدہ تلاوت آجائے تو کونسا سجدہ پہلے کرے؟

سوال :السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
اگر کسی کی آخری رکعت میں آخر میں سجدہ تلاوت آجائے تو پہلے کونسا سجدہ کرے نماز کا سجدہ یا تلاوت کا سجدہ؟
الجواب باسم ملھم الصواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
افضل تو یہی ہے کہ نماز میں آیت سجدہ کی تلاوت کے بعد فورََا سجدہ تلاوت کیا جائے اور اس کے بعد مزید تلاوت کرکے رکوع کیا جائے، البتہ اگر نماز میں آیت سجدہ پڑھ کر فوراً رکوع کرلیا جائے یا تین آیات کی تلاوت سے پہلے رکوع کرلیا جائے اور رکوع میں سجدہ تلاوت کی نیت کرلی جائے تو اس سے بھی سجدہ تلاوت ادا ہوجاتا ہے
اگر کسی نے رکوع میں سجدہ تلاوت کی نیت نہیں کی تو رکوع کے بعد نماز کا سجدہ کرنے سے بھی سجدہ تلاوت ادا ہوجائے گا۔
=======================
حوالہ جات :
وتوٴدی برکوع صلاة إذا کان الرکوع علی الفور من قراء ة آیة أو آیتین …إن نواہ أي: کون الرکوع لسجود التلاوة علی الراجح، وتوٴدی بسجودھا کذلک علی الفور وإن لم ینو بالإجماع، ولو نواھا في رکوعہ ولم ینوہ الموٴتم لم تجزہ ویسجد إذا سلم الإمام ویعید القعدة ولو ترکھا فسدت صلاتہ کذا في القنیة
(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب سجود التلاوة، ۲: ۵۸۶، ۵۸۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
8صفر 1444ھ
6ستمبر 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں