پیٹ کےبل سونےکاحکم

السلام عليكم! الٹا سونا کیوں گناہ ہے؟ برائے مہربانی تفصیل سے بتادیں بچوں کو سمجھانا ہے۔

جواب:وعلیکم السلام! 

پیٹ کے بل الٹا لیٹنے سے احادیثِ مبارکہ میں ممانعت آئی ہے، اور  ان احادیث میں رسول اللہ ﷺ نے اس ممانعت کی وجوہات بھی بتادی ہیں کہ جہنمی اس طرح لیٹیں گے، نیز یہ اللہ کو ناپسند ہے، اور شیطان کے سونے کا طریقہ ہے، نیز  اس طرح الٹا سونا اپنی ظاہری شکل میں بھی قبیح اور برا ہے (جس کی تفصیل آگے آرہی ہے) اور طبی لحاظ سے صحت کے لیے بھی مضر اور نقصان دہ ہے۔

حدیثِ مبارک میں ہے:

“وعن أبي هريرة قال: رأى رسول الله صلى الله عليه وسلم رجلاً مضطجعاً على بطنه فقال: «إن هذه ضجعة لايحبها الله» .

(رواه الترمذي)

ترجمہ:  حضرت ابوہریرہ رضى الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن رسولِ اکرم ﷺ نے ایک شخص کو اوندھا یعنی پیٹ کے بل لیٹے ہوئے دیکھا تو آپ نے اس سے فرمایا کہ اس طرح سے لیٹنا اللہ کے نزدیک ناپسندیدہ ہے۔

ایک اور حدیثِ مبارک میں ہے:

” وعن أبي ذر قال: مر بي النبي وأنا مضطجع على بطني فركضني برجله، وقال: يا جندب إنما هي ضجعة أهل النار”.

(رواه ابن ماجه)

ترجمہ: ” اور حضرت ابوذر  ؓ  کہتے ہیں کہ ایک دن رسول اکرم ﷺ میرے پاس سے گزرے جب کہ میں اپنے پیٹ کے بل یعنی اوندھا لیٹا ہوا تھا آپ نے یہ دیکھ کر اپنے پاؤں سے مجھے متوجہ کیا اور فرمایا: جندب! (حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کا نام ہے) تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس طرح لیٹنا دوزخیوں کا طر یقہ ہے۔

ملاعلی قاری رحمہ اللہ اس حدیث کی تشریح میں فرماتے ہیں:

  “اس کی وجہ یہ ہے کہ سجدہ کے علاوہ عام حالات میں سینہ اور چہرہ جو کہ اشرف الاعضاء ہیں ان کو زمین پر رکھنا گویا ان کی تذلیل کرنا ہے،  یا بدفعلی کرنے والے سے مشابہت ہوتی ہے جو کہ مذموم اور ناپسندیدہ ہے”۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7/ 2980):

” (لا يحبها الله) : لأن وضع الصدر والوجه اللذين من أشرف الأعضاء على الأرض إذلال في غير السجود، أو هذه الضجعة رقدة اللواطة، فالتشبيه بهم مذموم، وسيأتي في الحديث أنها ضجعة يبغضها الله، وفي حديث إنما هي ضجعة أهل النار”.

(رواه الترمذي)

حجۃ الامام شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ ہئیت انتہائی منکر اور قبیح ہے؛ اس لیے اس سے ممانعت کی گئی ہے۔

حجة الله البالغة (2/ 308):

“وقال صلى الله عليه وسلم للمضطجع على بطنه: ” إن هذه ضجعة يبغضها الله “. أقول: وذلك؛ لأنها من الهيآت المنكرة القبيحة”.

نیز یہ طبی اعتبار سے بھی نقصان دہ ہے، اس میں دیگر نقصانات کے علاوہ ایک یہ بھی ہے کہ اس سے آنتوں میں کبھی گانٹھ  پڑجاتی ہے، اور آنتوں اور پیٹ کے نظام کو نقصان پہنچتا ہے، لہذا پیٹ کے بل الٹا نہیں سونا چاہیے۔ واللہ الموفق

اپنا تبصرہ بھیجیں