قرآن کوجذدان میں لپیٹنا

فتویٰ نمبر:1002

ایک شخص کا کہنا ہے کہ قران نصیحت کی کتاب ہے ۔ یہ کہیں نہیں کہ اسے جزدان میں لپیٹویا اس پر کوئی چیز نہ رکھو۔ 

تو کیا اس شخص کا ایسی باتیں کہنا درست ہے؟

طاہرہ

الجواب بعون الوھاب

اس شخص کا ایسی بات کہنا خلاف ادب ہےاور اس شخص کی بے ادبی،نادانی اور عدم تربیت پر دلالت کرتا ہے۔قرآن مجید کے ادب کا دارومدار عرف پر ہے یعنی ہر کوئی اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ قرآن کو جزدان میں اونچی جگہ پر رکھنا فرض و واجب نہیں لیکن قرآن کی عظمت کا تقاضہ ہے کہ اس کا مکمل ادب ملحوظ رکھا جائے۔

واللہ الموفق

بنت شاھد

دارالافتاء،صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر،

١٥رجب،١٤٣٩ھ

٢اپریل،٢٠١٨ء

اپنا تبصرہ بھیجیں