”رمضان اور روزہ“
“ارشادِ باری تعالیٰ”ہے:”یا ایھا الذین آمنوا کتب علیکم الصیام کما کتب علی الذین من قبلکم لعلکم تتقون”(البقر-183-184)
“اے
ایمان والوں ” !تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں٫جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے-تاکہ تم متقی بن جاؤ”( بیان القرآن)
“حدیثِ نبوی صلی اللّٰہ علیہ وسلم”
“نبئ اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم” کا ارشاد ہے کہ جو شخص ( قصداً)بلا کسی “شرعی عذر” کے ایک دن بھی “رمضان” کے روزہ کو “افطار” کردے٫غیر “رمضان” کا “روزہ “چاہے تمام عمر کے” روزے” رکھے اس کا بدل نہیں ہو سکتا-( رواہ احمد و ترمزی)
“ایک دن کے روزے کا ثواب”
“فرمایا:رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم”نے”جس شخص نے ایک دن کا روزہ اللّٰہ تعالٰی کی رضامندی حاصل کرنے کیلئے رکھا٫ اللّٰہ تعالٰی اس کو “دوزخ “سے اس قدر دور رکھیں گے کہ جس قدر وہ اپنی “ابتداء عمر” سے بوڑھا ہو کر مرنے تک “اڑان “میں مسافت طے کرتا ہے-
“رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم”نے فرمایا کہ جو شخص “رمضان المبارک”کے روزے رکھے “اللّٰہ پر ایمان” رکھتے ہوئےاور اس کے حکم کی”اتباع”کرتے ہوئے تو اس کے گزشتہ گناہ بخش دئیے جائیں گے-
“شیطان کے حملوں سے بچنے کی ڈھال”
“حضور پُرنور صلی اللّٰہ علیہ وسلم” کا ارشاد ہے کہ:”روزہ دار کے لئے روزہ ڈھال ہے٫یعنی “روزہ دار” روزہ “کی وجہ سے دنیا میں “شیطان”کے شر سے بچتا ہے٫اور اس کے حملوں کو روکتا ہےاور ‘آخرت “میں “دوزخ “کی آگ سے محفوظ رہتا ہے-
“روزہ دار کی نیند اور خاموشی”
“بیہقی سے روایت ہے کہ”رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم”نے فرمایا کہ:” روزہ دار کی نیند” عبادت” ہے اور اسکے خاموش رہنے میں بھی اس کو” تسبیح” یعنی “سبحان اللّٰہ” کہنے کا ثواب ملتا ہے-اور اس کے ہر عمل کا” ثواب” بڑھایا جاتا ہےاور اس کی “دعا “مقبول ہوتی ہے اور اسکے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں- (مظاہر حق)
“روزہ دار کے منہ کی بو”
“حضور اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم” نے فرمایا”کہ “روزہ دار” کے منہ کی بو “اللّٰہ تعالٰی”کے نزدیک “مشک “کی بو سے زیادہ پسندیدہ ہے- گویا “روزہ دار “اللہ تعالیٰ”کا محبوب ہو جاتا ہے-
” جسم کی تندرستی”
“مظاہر حق”میں “بیہقی” سے منقول ہے کہ “رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم”نے فرمایا:کہ اللّٰہ تعالٰی” نے بنی اسرائیل” کے ایک” پیغمبر” کی طرف” وحی “بھیجی کہ “اپنی قوم” کو خبردار کردیں کہ “جو بندہ میری رضامندی کے واسطے کسی دن “روزہ” رکھتا ہے تو میں “دنیا ” میں اس کے جسم کو تندرست رکھتا ہوں اور اس کو “آخرت” میں بہت “ثواب”دیتا ہوں-
(جاری ہے)
حوالہ:تحفہء رمضان
مرسلہ: خولہ بنت سلیمان