سوتیلی ماں کی بیٹی سے نکاح کا حکم

فتویٰ نمبر:697

سوال:زید کے باپ نے حفصہ سے نکاح کیا جبکہ حفصہ کی پہلے شوہر سے ایک بیٹی رقیہ بهی ہے کیا زید کا رقیہ کے ساتھ  نکاح ہو سکتا ہے. ؟

الجواب بعون الله

مذکورہ صورت میں زید کا نکاح اپنی سوتیلی ماں کی بیٹی رقیہ سے درست ہے  بشرطیکہ حرمت کی کوئی اور وجہ نہ ہو( مثلا: نسب ، رضاعت یا مصاہرت)

قال الله تعالي:( واحل لكم ما وراء ذلكم)

(قَوْلُهُ: وَأَمَّا بِنْتُ زَوْجَةِ أَبِيهِ أَوْ ابْنِهِ فَحَلَالٌ) وَكَذَا بِنْتُ ابْنِهَا بَحْرٌ.

قَالَ الْخَيْرُ الرَّمْلِيُّ: وَلَا تَحْرُمُ بِنْتُ زَوْجِ الْأُمِّ وَلَا أُمُّهُ وَلَا أُمُّ زَوْجَةِ الْأَبِ وَلَا بِنْتُهَا وَلَا أُمُّ زَوْجَةِ الِابْنِ وَلَا بِنْتُهَا وَلَا زَوْجَةُ الرَّبِيبِ وَلَا زَوْجَةُ الرَّابِّ. اهـ(ردالمحتار) 

واللہ اعلم بالصواب

بنت رفیق

جامعۃ السعید کراتشی باکستان

10/11/2016

11/2/1437

اپنا تبصرہ بھیجیں