طہارت کے بعد اعضا خشک کرنا

سوال: وضو یا غسل کے بعد رومال سے اعضا کو پوچھنا اس کا کیا حکم ہے؟

جواب: وضو یا غسل کے بعد رومال سے اعضا کو پونچھنے میں کوئی حرج نہیں البتہ مکمل خشک کرنے کے بجائے کچھ گیلاپن رہنے دینا بہتر ہے تاکہ عبادت کا اثر کچھ دیر باقی رہے۔

َعَن معاذِ بنِ جبلٍ رضی اللہ عنہ قال: “رأیتُ النبیَّ ﷺ اِذَا توضأَ مسحَ وجھَہُ بطرف ثوبہ”

ترجمہ: حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے آپ فرماتے ہیں: “میں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا کہ آپ جب بھی وضو فرماتے تو اپنے چہرے کو اپنے کپڑے کی ایک جانب سے پونچھ لیتے۔” (ترمذی شریف ج ۱ ص ۷۵)

ولا بأس بہ للمتوضی والمغتسل روی عن رسول اللہ ﷺ انہ کان یفعلہ، ومنھم من کرہ ذالک، ومنھم من کرھہ للمتوضی دون المغتسل، والصحیح ماقلنا:الا انہ ینبغی ان لا یبالغ ولا یستقصٰی فیبقی اثر الوضو علىٰ اعضائہ-

(رد المحتار : ج ۱ص ۲۵۶)

ولا بأس بالتمسح بالمندیل بعد الوضو

(فتاویٰ ہندیہ : ج ۱ص ۱۵)

واللہ سبحانہ اعلم

۱۷) ۱/۱۴۴۳

۲۷) ۸/۲۰۲۱

اپنا تبصرہ بھیجیں