نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم، امّابعد!
یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ ٰامَنُوا ادْخُلُوْا فِی السِّلْمِ کَآفَّۃً وَّلَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِ اِنَّہٗ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ (سورہ البقرۃ ۲۰۸)
شیطان کا تخت پانی پر:
ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ کائنات میں سب سے بڑی طاقت اور قدرت اﷲ کی ہے۔ اﷲ سے بڑھ کر کسی کی قدرت نہیں۔ اس سے زیادہ علم اور معلومات کائنات کی کسی ہستی کو نہیں اور اس سے زیادہ بڑائی کا حق دار اور کوئی نہیں۔ شیطان نے اﷲ کے حکم کے مقابلے میں کبر اور بڑائی کا اظہار کیا تو اﷲ تعالیٰ نے اسے ہمیشہ کے لیے مردود کردیا۔ شیطان اس وقت سے انسانوں کو گمراہ کرنے میں لگا ہوا ہے۔شیطان مردود نے اﷲ جل شانہ کے مقابلے میں پانی پر اپنا تخت بنا رکھا ہے۔ جس طرح اﷲ تعالیٰ کا عرش ہے جسے آٹھ فرشتے تھامے ہوئے ہیں۔ شیطان نے بھی اﷲ کے مقابلے میں پانی پر اپنا تخت لگا رکھا ہے جہاں سے وہ اپنے کارندوں کو مخلوق کی گمراہی کے لیے روانہ کرتا ہے۔ اﷲ کو بڑائی اور تکبر سے انتہائی نفرت ہے۔ اسے عاجزی اور انکساری پسند ہے۔ اﷲ کی ذات متکبر ہے۔ اﷲ کے پاس عاجزی اور تواضع نہیں اسے عاجزی دیں گے تو اﷲ خوش ہوں گے۔ تکبر سے وہ بہت ناراض ہوتے ہیں۔ شیطان نے تکبر کیا اس لیے وہ ناکام ہوا۔ ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اپنے اندر تواضع عاجزی اور انکساری پیدا کریں! اپنے علم اور اپنی عبادتوں پر گھمنڈ نہ کریں۔
اﷲ والوں کی خاص نشانی:
اﷲ والوں کی خاص نشانی یہی ہوتی ہے کہ طرح طرح کی عبادت و ریاضت کے باوجود عاجزی اور انکساری کرتے ہیں کہ ہماری یہ عبادتیں کچھ نہیں۔ ہمارا یہ علم کچھ نہیں۔ اصل چیز اﷲ کا فضل ہے۔ اس کا فضل نہ ہو تو یہ سب ریاضتیں اور معلومات بے کار ہیں۔ چنانچہ حدیث شریف میں آپ صلی اﷲ علیہ والہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’جنت میں کوئی شخص اﷲ کے فضل کے بغیر نہیں جا سکتا۔ جو بھی جنت میں جائے گا اﷲ کے فضل سے جائے گا۔ صحابہ کرام نے سوال کیا کہ کیا آپ بھی؟ تو نبی کریم صلی اﷲ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں! میں بھی۔‘‘
شیطان اپنے دو قسم کے کارندوں سے بہت خوش ہوتا ہے۔ ایک وہ جو میاں بیوی میں جھگڑا پیدا کردے۔ کیونکہ میاں بیوی کے گھریلو جھگڑے بہت سے خاندانی تنازعات اور فسادات کو جنم دیتے ہیں جو بڑھتے ہی چلے جاتے ہیں۔ اس لیے شیطان اس سے بہت خوش ہوتا ہے۔ دوسرا وہ کارندہ جو بچوں کو دینی تعلیم سے روک دے۔ شیطان اپنے اس کارندے سے بھی بہت خوش ہوتا ہے۔ کیونکہ بچہ/ بچی دینی تعلیم سے اپنی اپنے گھر کی اور معاشرے کی اصلاح میں کردار ادا کرتا ہے اور وہ شیطان کی بھڑکائی ہوئی گمراہی کی آگ کو بجھانے کی کوشش کرتا ہے۔ اس وجہ سے شیطان ان کارندوں سے بہت خوش ہوتا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ میاں بیوی کو آپس میں محبت سے رہنا چاہیے۔ زوجین کے باہمی تعلقات کی خرابی اولاد کی نفسیات پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں اور بہت سے خانگی اور معاشرتی خرابیوں کا باعث بنتے ہیں۔ شیطان کی خوشنودی الگ ہے۔ اس لیے اس سے ضرور بچنا چاہیے۔
دینی مدارس کی اہمیت اور اس کے دشمنوں کا بھی اس سے پتہ چلتا ہے۔ جو لوگ دینی مدارس اور دینی تعلیم کے خلاف باتیں بناتے ہیں ان کے لیے اس میں بہت بڑا سبق چھپا ہوا ہے۔ ان کو اپنے رویے پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ کہیں وہ شیطان کے مددگار تو نہیں بن رہے!