کلاس لینے کے لیے آنے والوں کی وہ چیزیں جو ان سے رہ جائے ۔

السلام عليكم و رحمة الله و بركاته. .
باجی جان کلاس اٹینڈ کرنے جو لوگ آتے ہیں..انکی جو چیزیں رہ جاتی ہیں (جیسے اسکارف پن. بالوں کی پن کیچر. بال پوائنٹ پنسل وغیرہ) اس قسم کی چیزوں کا کیا کرنا چاہیے؟ ؟؟ کیونکہ ان چهوٹی چهوٹی چیزوں کو واپس دو تو ان میں سے اکثر کو شرمندگی ہوتی ہے. ..کہ آپنے یہ سنبھال کے رکها؟ یہ تو اتنی سی چیز تهی…

الجواب باسم ملھم الصواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اگرچہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ کسی کی کوئی بھی چیز مل جائے تو مالک کو واپس کرنا لازم ہوتا ہے ،تاہم وہ معمولی چیزیں جس کی عرفا کوئی خاص قدر و قیمت نہیں ہوتی ، نہ ہی عام طور پر لوگ اس کو واپس مانگنتے یا لیتے ہیں اور نہ اس کو تلاش کرتے ہیں۔
ایسی چیز اگر واپس نہ بھی کی جائے تو گناہ نہیں ہوگا، اس کو استعمال میں لانا درست ہے۔
================
(شرح الحموى على الاشباه والنظائر:٢٢٧/٢٢٩)
“العاده محكمة.”
قال تحت هذه القاعده
“ومنها تناول الثمار الساقطه”
وقال في تفسيره:
“قوله تناول الثمار الساقطة:في الخانيه وغيرها :من المعتبرات ان ذلك ان كان في المصر لا يسعه ان يتناول شيئا منها الا ان يعلم ان صاحب صاحبها اباح ذلك نصا أو دلالة”
ب
(بہشتی زیور ،تیسرا حصہ، باب: کوئی چیز پڑی پانے کا بیان )
“باغ میں آم یا امرود وغیرہ پڑے ہیں تو ان کو بلا اجازت اٹھانا اور کھانا حرام ہے, البتہ اگر کوئی ایسی کم قدر چیز ہے کہ ایسی چیز کو کوئی تلاش نہیں کرتا اور نہ اس کو لینے، کھانے سے کوئی برا مانتا ہے تو اس کو خرچ میں لانا درست ہے.”
واللہ اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں