عادت طہر

سوال: مجھے اکثر استحاضہ کا مسئلہ رہتا ہے، ڈاکٹر نے علاج کے لئیے مجھے حیض کے چوتھے دن سے مانع حمل دوا شروع کرنے کو دی جس کی وجہ سے چوتھے دن طہر شروع ہوا جو کہ دوا کے روکنے پر یعنی 21 دن بعد ختم ہوا۔ کیا اب میرا طہر پچھلی عادت کے مطابق ہوگا یا یہ موجودہ طہر عادت بنے گا؟

الجواب باسم ملھم الصواب:
واضح رہے کہ طہر چاہے طبعی ہو یا دوا کے ذریعے جب 15 دن یا زیادہ ہو اور اس کی ابتداء و انتہاء میں دم صحیح یعنی حیض ہو تو وہی طہر عادت بنتا ہے۔ آپ کا یہ طہر 15 دن سے زیادہ بھی ہے اور دو حیض کے درمیان بھی، لہذا اب اگلی بار کے لیے یہی دوا سے آیا 21 دن کا طہر عادت بنے گا۔

************
حوالہ جات :
1: والطہرالصحیح: ما لایکون اقل من خمسۃ عشر یوما، ولا یشوبہ دم،و یکون بین ٔالدمین الصحیحین۔
(ذخر المتأھلین : 68 ط: دار الفکر سوریا)

2: والعادۃ تثبت بمرۃ واحدۃ في الحیض والنفاس د ما او طہرا إن کانا صحیحین، و تنتقل کذلک۔
(ذخر المتأھلین : 70 ط: دار الفکر سوریا)
واللہ تعالی اعلم بالصواب

22 اکتوبر 2022ء
26 ربیع الاول 1444ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں