درود ماہی ،درود تاج، درود جمیلہ کا حکم

سوال: السلام وعلیکم و رحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ!

باجی کیا ششدہ میں موجود درود ماہی ،درود تاج ،درود گنج ،درود جمیلہ یہ سب پڑنا کسی احادیث سے ثابت ہے کیا اس کے پڑھنے کی فضیلت جو ان میں لکھی ہے وہ کسی حدیث نبوی سے منقول ہے ؟

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب باسم ملھم الصواب

مذکورہ درود احادیث مبارکہ سے ثابت نہیں،نیز بعض کے الفاظ بھی درست نہیں اور بعض کے فضائل بھی من گھڑت ہیں،لہذا وہ درود شریف پڑھے جائیں جو احادیث سے ثابت ہیں جسے درود ابراھیمی یا جن کے معانی درست ہیں۔
_______________

حواله جات :

1 : حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ ، أَخْبَرَنِي أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُمْ ، قَالُوا : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، كَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَأَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَأَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ .

(البخاري: 3369)

ترجمه :صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! ہم آپ پر کس طرح درود بھیجا کریں ؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ یوں کہا کرو ” اے اللہ ! رحمت نازل فرما محمد پر اور ان کی بیویوں پر اور ان کی اولاد پر جیسا کہ تو نے رحمت نازل فرمائی آل ابراہیم پر اور اپنی برکت نازل فرما محمد پر اور ان کی بیویوں اور اولاد پر جیسا کہ تو نے برکت نازل فرمائی آل ابراہیم پر ۔ بیشک تو انتہائی خوبیوں والا اور عظمت والا ہے ۔“

2: ليس للمسلم أن يفضل على الصيغة المأثورة في الدعاء والتسبيح والصلاة على النبي صيغا أخرى، مهما كانت في ظاهرها حسنة اللفظ، جيدة المعنى، لأن رسول الله – صلى الله عليه وسلم – هو معلم الخير، والهادي إلى الصراط المستقيم، وهو أعرف بالأفضل والأكمل.

(فصل الخطاب في الزهد و الرقائق و الآداب لمحمد نصر.

( الدين محمد عويضة: 708/8)

3: درود تاج کے الفاظ قرآن پاک اور حدیث شریف کے نہیں ہیں اور صحابہ اکرام اور تابعین اور سلف صالحین وغیرہ سے درود تاج پڑھنا ثابت نہیں ہے۔درود تاج سیکڑوں برس بعد کی ایجاد ہے ۔جس درود پاک کے الفاظ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اصحاب کو سکھائے ہیں ( جیسے درود ابراہیم وغیرہ) کوئی دوسرا درود جسکے الفاظ ایجاد کردہ ہوں اسکا مقابلہ نہیں کر سکتا سرور کائنات کی زبان مبارک سے صادر شدہ الفاظ اور کسی امتی کی ایجاد کردہ الفاظ کی برکت میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ایجاد کردہ اور تعلیم دئے ہوئے الفاظ میں جو برکت اور کشش ہے وہ دیگر کلمات میں نہیں اور اگر دوسرے الفاظ خلاف سنت بھی ہوں تو پھر تو کوئی نسبت ہی باقی نہیں رہتی پھر تو وہ فرق ہو جاتا ہے جو روشنی اور اندھیرے میں ہوتا ہے-

(فتاوی رحیمیہ: 2/82)

20 ذو الحجہ 1444
8 جولائی 2023

اپنا تبصرہ بھیجیں