دکان تعمیرہونے سے قبل اس کی خریدوفروخت

فتویٰ نمبر:631

بیع المعدوم

السلام علیکم

جناب عالی 

آپ سے دو مسائل پر شریعت کی روشنی میں فتویٰ جاری کرنے کی درخواست ہے ۔

(الف) کراچی شہر میں مختلف تعمیر اتی کمپنیاں رہائشی فلیٹس /اپارٹمنٹس تعمیر کرتی ہیں ۔ کئی تعمیراتی کمپنیاں شاپنگ مال /شاپنگ پلازہ تعمیر کرتی ہیں اور عوام میں ان دکانوں وغیرہ کی فروخت کے لیے اخبار ات ٹی وی کے ذریعہ اشتہارا ت جاری کرتی ہیں ۔ یہ اشتہارات تعمیرات شروع کرنے سے پہلے (بلکہ نقشہ پاس /منظورکروانے سے پہلے جاری کیے جاتے ہیں ۔ لوگ ان میں دکانیں بک کرواتے ہیں ۔بکنگ وغیرہ دکان کے نمبر اور ان کی مذکورہ سائز کے حساب سے کی جاتی ہے ۔ یہ دکانیں اور اس کی سائز وغیرہ کچے نقشے کے مطابق بک کی جاتی ہیں ۔ دکان خریدنے والوں میں کئی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو خود دکان چلانا چاہتے ہیں اور کئی لوگ اس قسم کی دکانوں کو صرف کاروباری نقطہ ء نظر سے بک کرواتے ہیں تاکہ دکان بن جانے کے آپ کو زیادہ قیمت پر فروخت کی جاسکیں ۔

ایک خصوصی پس منظر آپ ذہن نشین کرلیں کہ بکنگ کے وقت صرف کچے خاکے rough sketch/drawingکے مطابق (صرف سائز بتاکر ) کھاکر دکانیں مستقبل میں تعمیر کرکے دئے جانے کا وعدہ کیاجاتاہے اور ایڈوانس وصول کرکے بک جاتی ہے ۔ان دکانوں میں کتنے ستون (pillers)اور کس سائز کے ستون ہوں گے یہ نہیں دکھایا /بتایا جاتا۔بعد میں جب دکان تعمیر ہوتی ہے تو بہت سے دکان بک کرنے والے گاہک سر پکڑ کرروجاتے ہیں ، کیونکہ ان کی دکان میں بڑی سائز کا ستون بنایا ہواہوتاہے ۔مثال کے طور پر ایک دکان 10*10سائز (یعنی 100مربع فٹ ) کی بک کروائی جاتی ہے ۔ فی مربع فٹ کے حساب سے 100مربع فٹ کی قیمت چکائی جاتی ہے ۔ لیکن دکان بننے پر پتہ چلتاہے کہ اس میں 2*2سائز کا (یعنی 4مربع فٹ)ستون ہے اور خریدار کے لیے 4فٹ مربع فٹ کی جگہ بیکار ہوگئی ۔ کئی بار تو دکان کے درمیان ستون نکلتاہے اور اس کے کاروبار میں الجھن /پیچیدگی ہوجاتی ہے ۔ اس کے بعد اگریہ خریدار اپنی دکان فروخت کرنا چاہے تو اس ستو ن (piller)کی وجہ سے اس کی دکان کی قیمت بہت کم ملتی ہے ۔

(ب) پھر یہ تعمیراتی کمپنیاں دکانوں /فلیٹس وغیرہ کی لیز /سب لیز کے لیے اور یو ٹیلیٹی سروس ( مثلاََ گیس ، بجلی ، واٹر سپلائی ، ٹیلی فون کنکشن اور ا ن کے میٹر وغیرہ لگوانے کے لیے ) کی مد میں بھی کل اخراجات ( فیس وlaدیگر چارجز وغیرہ ) میں بھی اپنا منافع /کمیشن لگاکر دکانیں /فلیٹس وغیرہ بک کروانے والوں سے وصول کرتے ہیں ۔ بعض اوقا ت اس کے لیے محکمہ ء تعمیرات( KBCA/KDA)وغیرہ سے طے کردہ ، منظورکردہ قیمت وصول کرتے ہیں اور بعض اوقات اس بارے میں کسی اختیار کے بغیر اپنی مرضی سے ( منافع ) سے من مانی رقم وصول کرتے ہیں ۔

ہم درخواست کرتے ہیں کہ آپ درج بالا مسائل میں شریعت کی روشنی میں فتوی ٰ جاری فرمائیں کہ :

الف

(۱) کیاکچے خاکہ rough sketchپر سائز لکھ کر دکانیں بک کرنا جائز ہے ؟ خصوصا فی مربع فٹ کے حساب سے قیمت لینا اور دکان کی چھوٹی سائز ( ستون کی وجہ سے دکان کا رقبہ کم ہوجائے تب بھی پوری قیمت وصول کرنا تعمیر اتی کمپنی کے لیے جائز ہوگا؟

(۲) کیااس طرح ستون کی وجہ سے کم رقبہ ہونے پر دکان کا سودامنسوخ کرنے اور اس پر ( بغیر کٹوتی ) پوری قیمت واپس لینے میں گاہک حق بجانب ہوگا ؟یعنی شرعاََ تعمیراتی کمپنی یہ رقم واپس نہ کرے تو کیا یہ اس کے لیے حرام کی کمائی کہلائے گی ؟

ب

(۱) کیایوٹیلیٹی سروسز ( گیس ، بجلی ، پانی وغیرہ کے کنکشن ) او ر لیز کے اصل اخراجات سے زیادہ رقم وصول کرنا تعمیراتی کمپنیوں کے لے جائز ہوگا ، خواہ انہوں نے متعلقہ محکموں سے اجازت لی ہو یانہ ہو ؟

(۲)کیا متعلقہ محکموں کو ایسی اجازت دینا جائز ہے ۔ 

الجواب باسم ملھم الصواب 

واضح رہے کہ اگر نقشے میں دیکھ کر دکان وغیرہ کا محل وقوع (لوکیشن)اورسائز وغیرہ اس طورپر متعین ہوجائیں کہ بعد میں کسی طرح کے جھگڑے اورتنازع کا اندیشہ نہ رہے (یعنی دکان کا نمبروغیرہ معلوم ہوجائے نیز یہ کہ وہ کارنرپر ہوگی یاسنٹرمیں ہوگی ،کس فلورپر ہوگی اوراس کی لمبائی اورچوڑائی کتنی ہوگی وغیرہ)توایسی صورت میں نقشے کے ذریعہ سے دکانوں کی بکنگ (آرڈرکے طورپر)جائز ہے ۔اوراگر اس طورپر دکان وغیرہ کی واضح تعیین پہلے سے نہ ہو تو دکانوں کی بکنگ جائز نہیں ۔

اس تمہید کی روشنی میں آپ کے سوالات کا جواب درج ذیل ہے :

(۱،۲)دکان میں اس طورپر پلرپایاجانا جس سے دکان کے سائز اورقیمت میں کمی ہوجائے شرعاعیب ہے،لہذااگر اس طرح نقشے کی مدد سے دکان بک کروائی جائے تو دکان بک کروانے والے کو شروع سے یہ بتاناضروری ہے کہ اس کی دکان میں پلرہوگا یانہیں ؟اگر تعمیراتی کمپنی نے شروع سے یہ نہ بتایااور بعد میں دکان میں یہ عیب پایاگیا تو خریدنے والے کو دکان واپس کرنے کا اختیار ہوگا ۔ایسی صورت میں کمپنی پر اس کی جمع کرائی ہوئی سب رقم بغیر کٹوتی کئے واپس کرنا ضروری ہوگا۔اوراگر دکان والادکان رکھ کر عیب کی وجہ سے قیمت میں کمی کا مطالبہ کرتے تو کمپنی کی رضامندی کے بغیر یکطرفہ طورپر اس کو یہ حق نہیں ،البتہ اگر کمپنی ایساکرنے پر رضامند ہوتو خریدار یہ رقم لے سکتاہے۔

(۳)جی ہاں ۔

(۴)اگر تعمیراتی کمپنی دکان تعمیر کرنے کے ساتھ اس میں یوٹیلیٹی سروسز بھی فراہم کرتی ہے تویہ ایک مستقل کام ہے جس پر کمپنی کے لیے اصل اخراجات کے علاوہ اضافی کمیشن لینا بھی جائز ہے بشرطیکہ دکان بک کروانے والے کو پہلے سے یہ معلوم ہوکہ کمپنی یوٹیلیٹی سروسز بھی فراہم کرتی ہے۔اوراس پر اضافی کمیشن بھی لیتی ہے ۔ورنہ کمپنی کے لیے دکان بک کروانے والے کو شروع سے یہ بتاناضروری ہوگاکہ کمپنی یوٹیلیٹی سروسز بھی فراہم کرے گی ،اور اس کے اصل اخراجات کے علاوہ اتنا کمیشن بھی لے گی ۔

فقط واللہ اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں