حل میں جانے کے لیے احرام باندھنا ضروری نہیں

فتوی نمبر:785

موضوع:فقہ المناسک

🔎سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

السلام علیکم !

پاکستان کا شہری کوئی شخص اگر بسلسلہ ملازمت مکہ مکرمہ میں مقیم ہو، وہ چھٹیوں میں پاکستان آئے تو یہاں سے واپسی پر اگر فوری عمرہ کا ارادہ نہ ہو تو اس کے لیے احرام ضروری ہو گا؟

بینوا فتوجروا

تنقیح: مکہ مکرمہ میں کس جگہ مقیم ہے؟حل میں یا حرم میں؟؟

جواب تنقیح:حل میں۔

والسلام

سائل کا نام:امۃ اللہ

پتا:ا۔ب۔ج

💢💢💢💢💢💢💢💢

⏩الجواب حامدۃو مصلية

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

حل اور حرم کے احکام الگ الگ ہیں حرم میں جانے کے لیے میقات سے بغیر احرام کے گزرنا جائز نہیں ،جبکہ حل میں جانے کے لیے احرام باندھنا لازم نہیں(بشرط یہ کہ حج و عمرہ کے ارادے سے نہ جائے)۔سوال میں مذکورہ شخص مکہ کے اندر حل میں رہتے ہیں حرم میں نہیں تو بغیر احرام کے اپنے گھر جا سکتے ہیں۔

“اما لو قصد موضعاً من الحل کخلیص وجدہ حل لہ مجاوزتہ بلا احرام۔”

(درمختار ۳؍۴۸۲، ومثلہ فی البحر الرائق کراچی ۳؍۴۹، الدر المنتقی ۱؍۳۹۳)

“ومن جاوز وقتہ یقصد مکاناً فی الحل ثم بدا لہ ان یدخل مکۃ فلہ ان یدخلہا بلا احرام۔”

(البحر الرائق کراچی ۳؍۴۹، تاتارخانیۃ ۳؍۵۵۳، منحۃ الخالق زکریا ۲؍۵۵۲، غنیۃ الناسک ۵۷)

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

✍بقلم : بنت ممتاز عفی عنھا

قمری تاریخ:24ذی قعدہ ،1439ھ

عیسوی تاریخ:7 اگست،2018

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر،کراچی

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں