ہندوؤں کی رسم ہولی پر مبارک باد دینا

سوال:ہولی آرہی ہے تو ہم کو ہندو فرینڈ کے گھر نہ چاہتے ہوئے بھی جانا پڑتا ہے،ان کو عید پر بلانا ہوتا ہے تو جب ہم ہولی پر جاتے ہیں تو بڑے تو خود سمجھتے ہیں مگر بچے رنگ وغیرہ لگا دیتے ہیں،ہم گھر میں سنتے آئے ہیں کہ بدن کے جس حصے پر رنگ لگا، وہ آگ سے جلایا جائے گا اس کی کیا معافی ہوسکتی ہے اور ہم دوستوں کو ہیپی ہولی، ہولی مبارک بھی بولتے ہیں کیا یہ جائز ہے؟
الجواب باسم ملهم الصواب
ہولی ہندوٴوں کا مذہبی تہوار ہے، مسلمانوں کے لیے غیروں کے مذہبی تہواروں اور مجالس میں شرکت کرنا یا خود ان کی تقریب منعقد کرنا یا انہیں مبارک باد دینا یا ان کا کوئی مذہبی تہوار منانا یہ گویا ان سے محبت کا اظہار ہے، جوکہ شرعا ممنوع اور نا جائز ہے۔
==================
حوالہ جات:
قال اللہ تعالیٰ فی القرآن الکریم:
﴿فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَى مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ ﴾
[الأنعام: 68]
قَوْله تَعَالَى: ﴿لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ بَنِي إِسْرائيلَ﴾
[المائدة:78]
————————-
عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من تشبہ بقوم فہو منہم (سنن أبي داود،559/2)
———————–
عن ابن مسعود رضي اللّٰہ عنہ عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: من کثر سواد قوم فہو منہم، ومن رضي عمل قوم کان شریکًا في عملہ
(کنز العمال22/9)
———————-
سبحانه وتعالى اعلم

تاريخ 28/2/2023
7/شعبان/1444

اپنا تبصرہ بھیجیں