جائے نماز کو پاؤں سے سیدھا کرنا 

فتویٰ نمبر:2018

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

میرا سوال یہ ہے کہ جائے نماز کو زمین پر بچھا کر پاؤں سے سیدھا کرنا کیسا ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

جائے نماز عبادت کی ادائی میں آسانی کا ایک ذریعہ ہےاور جو چیز ذریعہ اور وسیلہ ہوتی ہے اس کا ادب و احترام بھی اہمیت رکھتا ہے ، لہذا جائے نماز کو زمین پر بچھا کر پاؤں سے سیدھا کرنے کے بجائے ہاتھ سے سیدھا کرنا بہتر ہے اور یہی ادب کا تقاضا ہےگوکہ پاؤں سے سیدھا کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں ۔

“ان الوسيلة او الذريعة تكون محرمة اذ کان المقصد محرما،وتکون واجبة اذ کان المقصدواجبا” (المقاصد الشرعیہ:٤٦)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: ١٥ ربیع الاول ١٤٤٠

عیسوی تاریخ: ٢٤ نومبر ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں