جس گھرمیں کتااور تصویر ہووہاں فرشتے نہیں آتے

سوال:السلام عليكم ورحمة الله!

جہاں کتا اور تصویر ہو وہاں فرشتے نہیں آتے۔اس کی تھوڑی تفصیل بتادیجئے ۔بعض لوگ اس بارے میں آج کل بحث کرتے ہیں اور اس کا reference مانگتے ہیں۔

الجواب باسم ملھم الصواب

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

احادیث میں جاندار کی تصویر کی اور کتا پالنے کی سخت ممانعت آئی ہے، جہاں تصویر اور کتا ہوتا ہے وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے ۔ اور ایک حدیث میں ہے بلا ضرورت کتا پالنے والے کے اعمال میں سے روزانہ ایک قیراط کم کر دیا جاتا ہے۔ لہذا کتا گھر میں رکھنا خیر وبرکت سے محرومی کا باعث ہے اس لیے کتا پالنے سے اجتناب بہت ضروری ہے، البتہ ضرورت کے لیے جیسا کہ حفاظت اور شکار وغیرہ کے لیے کتا پالنے کی شرعاً اجازت ہے۔

“عن أبي طلحة رضي اﷲ عنه قال: قال رسول اﷲ صلی اﷲ علیه وسلم: “لاتدخل الملائكة بیتاً فیه کلب ولا تصاویر”.

(صحيح البخاري: 3225، صحيح مسلم: 2104)

ترجمہ: حضرت ابو طلحہ رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصاویر ہوں.

” قال النووي: والأظهر أنه عام في کل کلب و کل صورة و أنهم یمتنعون من الجمیع لإطلاق الأحادیث”.

(شرح النووي علی هامش مسلم، کتاب اللباس والزینة، باب تحریم تصویر صورة الحیوان، ۲/۲۰۰، مرقاة شرح مشکاة، باب التصاویر، امدادیه ملتان ۸/۳۲۶)

الفتاوى الهندية (5/ 361):

“وفي الأجناس: لاينبغي أن يتخذ كلباً إلا أن يخاف من اللصوص أو غيرهم”.

فقط-واللہ تعالی اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں