مرد کے لیے مخمل کا استعمال

سوال: کیا مرد حضرات مخمل کی شرٹ پہن سکتے ہیں؟
الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ مرد کے لیے صرف ریشم کا کپڑا استعمال کرنا منع ہے، اس کے علاوہ خواتین کی مشابہت سے بچتے ہوئے ہر قسم کا کپڑا پہننے کی اجازت ہے۔
عام طور پر مخمل میں چونکہ ریشم نہیں ملی ہوتی لہذا مرد اسے پہن سکتے ہیں بشرطیکہ اس سے عورتوں کے ساتھ مشابہت لازم نہ آئے۔

===============

حوالہ جات:

1۔ وأما الذي ثبت حرمته في حق الرجال دون النساء فثلاثة أنواع منها لبس الحرير المصمت من الديباج والقز لما روى أن رسول الله صلى الله عليه وسلم خرج وبإحدى يديه حرير وبالأخرى ذهب فقال هذان حرامان على ذكور أمتي حل لإناثها. وروى أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أعطى سيدنا عمر رضى الله تعالى عنه حلة فقال يا رسول الله كسوتني حلة وقد قلت في حلة عطارد إنما يلبسه من لا خلاق له في الآخرة فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم انى لم أكسكها لتلبسها وفى رواية إنما أعطيتك لتكسو بعض نسائك.
(بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع: 130/4-131)

2۔ سوال:۔ مخمل کا استعمال مرد کے لیے درست ہے یانہیں؟ کیوں کہ وہ ریشم تو ہوتا نہیں، مثلاً مخمل کی ٹوپی عام طورپر استعمال کرتے ہیں، اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: جو ریشم نہ ہواس کا استعمال مرد کے لیے درست ہے۔
(فتاوی محمودیہ: 321/19)

واللہ أعلم بالصواب

28 جمادی الأولی 1444ھ
22 دسمبر 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں