نماز یا روزے کی منت

منت میں روزہ یا نفل نماز پڑھنے کی منت مانگنا کیسا ہے؟
الجواب باسم ملهم الصواب
واضح رہے کہ شرعی طور پر ایسی عبادت کی منت ماننے کی اجازت ہے جو عبادت کبھی فرض یا واجب ہوتی ہو، جیسے: نماز ،روزہ ،حج وغیرہ۔
نماز اور روزہ میں بھی چونکہ یہ بات پائی جاتی ہے،
لہذا ان کی منت ماننا درست ہے۔ منت کے پورا ہونے کے بعد منت کے مطابق عمل کرنا واجب ہوگا یعنی نفل پڑھنا یا روزہ رکھنا واجب ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
1۔ثُمَّ لْيَقْضُوا تَفَثَهُمْ وَلْيُوفُوا نُذُورَهُمْ وَلْيَطَّوَّفُوا بِالْبَيْتِ الْعَتِيقِ (الحج: 29)

ترجمہ: پھر (حج کرنے والے) لوگوں کو چاہئے کہ وہ اپنا میل کچیل دُور کریں، اور اپنی منتیں پوری کریں، اور اس بیتِ عتیق کا طواف کریں۔

2۔ (وَمَنْ نَذَرَ نَذْرًا مُطْلَقًا أَوْ مُعَلَّقًا بِشَرْطٍ وَكَانَ مِنْ جِنْسِهِ وَاجِبٌ) أَيْ فَرْضٌ كَمَا سَيُصَرِّحُ بِهِ تَبَعًا لِلْبَحْرِ وَالدُّرَرِ (وَهُوَ عِبَادَةٌ مَقْصُودَةٌ) خَرَجَ الْوُضُوءُ وَتَكْفِينُ الْمَيِّتِ (وَوُجِدَ الشَّرْطُ) الْمُعَلَّقُ بِهِ (لَزِمَ النَّاذِرَ) لِحَدِيثِ «مَنْ نَذَرَ وَسَمَّى فَعَلَيْهِ الْوَفَاءُ بِمَا سَمَّى» (كَصَوْمٍ وَصَلَاةٍ وَصَدَقَةٍ) (الدر المحتار: 3/735)

3۔(مِنْهَا) أَنْ يَكُونَ مُتَصَوَّرَ الْوُجُودِ فِي نَفْسِهِ شَرْعًا، فَلَا يَصِحُّ النَّذْرُ بِمَا لَا يُتَصَوَّرُ وُجُودُهُ شَرْعًا (بدائع والصنائع: 82/5)

4۔(وَمِنْهَا) أَنْ يَكُونَ قُرْبَةً فَلَا يَصِحُّ النَّذْرُ بِمَا لَيْسَ بِقُرْبَةٍ رَأْسًا كَالنَّذْرِ بِالْمَعَاصِي بِأَنْ يَقُولَ: لِلَّهِ عَزَّ شَأْنُهُ عَلَيَّ أَنْ أَشْرَبَ الْخَمْرَ أَوْ أَقْتُلَ فُلَانًا أَوْ أَضْرِبَهُ أَوْ أَشْتُمَهُ وَنَحْوَ ذَلِكَ، لِقَوْلِهِ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ «لَا نَذْرَ فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ تَعَالَى» ، وَقَوْلِهِ: – عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ – «مَنْ نَذَرَ أَنْ يَعْصِيَ اللَّهَ – تَعَالَى – فَلَا يَعْصِهِ» ، وَلِأَنَّ حُكْمَ النَّذْرِ وُجُوبُ الْمَنْذُورِ بِهِ، وَوُجُوبُ فِعْلِ الْمَعْصِيَةِ مُحَالٌ وَكَذَا النَّذْرُ بِالْمُبَاحَاتِ مِنْ الْأَكْلِ وَالشُّرْبِ وَالْجِمَاعِ وَنَحْوِ ذَلِكَ لِعَدَمِ وَصْفِ الْقُرْبَةِ لِاسْتِوَائِهِمَا فِعْلًا وَتَرْكًا، (بدائع والصنائع: 82/5)

5۔ نذر کے معنی ہیں کسی شرط پر کوئی عبادت اپنے ذمہ لے لینا، مثلاً: اگر فلاں کام ہوجائے تو میں اتنے نفل پڑھوں گا، اتنے روزے رکھوں گا، بیت اللہ کا حج کروں گا، یا اتنی رقم فقراء کو دوں گا وغیرہ، آدی کو منت بھی کہا جاتا ہے۔ (آپ کے مسائل اور ان کا حل: 548/3)

—————————

واللہ أعلم بالصواب

22 رجب 1444ھ
13 فروری 2023ء

اپنا تبصرہ بھیجیں