سرکاری چیزوں کو ذاتی استعمال میں لانا

سوال : گورنمنٹ جاب میں ہمیں جو چیزیں استعمال کے لیے ملتی ہیں، مثلا لیپ ٹاپ وغیرہ کیا ہم اس پہ اپنے ذاتی کام کرسکتے ہیں؟

الجواب باسم ملھم الصواب
جس کاموں کی گورنمنٹ کی طرف سے اپنے ملازمین کو صراحتاً یا عرفی طور پر اجازت ہو تو اسے وہ عرف کے مطابق ہرجائز  ضرورت میں استعمال کرسکتے ہیں خواہ آفس ٹائم ہو یا اس کے علاوہ کوئی وقت ۔البتہ اگر حکومت کی طرف اجازت نہ ہو تو پھر ذاتی استعمال کے لیے کام میں لانا جائز نہیں۔

===================
حوالہ جات:

1 ۔ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَلَا لَا تَظْلِمُوا، أَلَا لَا يَحِلُّ مَالُ امْرِئٍ إِلَّا بطِيْبِ نَفْسٍ مِنْهُ۔
(مشکوة المصابیح: 2946)۔
ترجمہ : رسول اللہﷺ نے فرمایا : خبردار کسی پر ظلم و زیادتی نہ کرو، خبردار کسی آدمی کی ملکیت کی کوئی چیز اس کی دلی رضامندی کے بغیر لینا حلال اور جائز نہیں ہے ۔

2 ۔ ”لایجوز التصرف فی مال غیرہ بلااذنہ ولا ولایتہ “ ۔
(الدرالمختار مع ردالمحتار: 200/ 6)۔

واللہ اعلم بالصواب۔
17 جمادی الاولی 1444
11 دسمبر 2022۔

اپنا تبصرہ بھیجیں