سورۃ ابراہیم ، اعداد وشمار ، مرکزی موضوع

اعدادوشمار:
سورہ ابراہیم مصحف کی ترتیب کے لحاظ سے چودھویں اور ترتیب نزولی کے اعتبار سے72 ویں نمبر کی سورت ہے۔یہ سورت 7 رکوع 52آیات 831 کلمات اور3461 حروف پرمشتمل ہے ۔
زمانہ نزول:
یہ مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ۔صرف آیت نمبر28،29 کے بارے میں بعض حضرات کی رائے ہے کہ یہ مدینہ میں نازل ہوئیں۔
تفسير الثعلبي = الكشف والبيان عن تفسير القرآن (5/ 304)
كلها مكية غير آيتين وهما قوله أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا . إلى قوله: فَإِنَّ مَصِيرَكُمْ إِلَى النَّارِ نزلتا في قتلى بدر وأسرائهم
وجہ تسمیہ:
چونکہ عرب کے مشرکین حضرت ابراہیم علیہ السلام کو مانتے تھے اس لیے اس سورت کے آخر سے پہلے رکوع میں ان کی وہ پر اثر دعا نقل فرمائی گئی ہے جس میں انہوں نے شرک اور بت پرستی کی صاف صاف برائی بیان کرتے ہوئے اللہ تعالی سے درخواست کی ہے کہ انہیں اوران کے بیٹوں کو بت پرستی سے محفوظ رکھا جائے ،اسی وجہ سے اس سورت کا نام سورۂ ابراہیم ہے۔
مرکزی موضوع:
مرکزی موضوع ایمان کی حقیقت اور رسولوں کے احوال کاذکر ہے۔بعض حضرات نے اس کا مرکزی موضوع شکرنعمت قرار دیا ہےکیونکہ اس سورت میں شکر نعمت کاتذکرہ دس بار اور ناشکری کاتذکرہ بھی دس بار کے لگ بھگ آیا ہے۔
( از گلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں