عمرہ کے لیے مکہ روانہ ہونے سے پہلےمدینہ میں حیض آ جائے

السلام علیکم ورحمة الله وبركاته.
سوال:اگر کوئی عورت عمرہ پر گئی اور مکہ جانے سے پہلے ہی مدینہ میں اسے حیض آ گیا تو اب وہ کیا کرے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب باسم ملهم الصواب

مذکورہ خاتون مکہ آتے ہوئے ذوالحلیفہ (بیر علی) سے عمرہ کا احرام باندھ کر پھر مکہ میں ہی احرام کی حالت میں رہے،جب پاک ہو جائے تو غسل کر کے عمرہ ادا کر لے۔
**********
حوالہ جات:
1۔قال عائشة،قَدِمْتُ مَكَّةَ وَأَنَا حَائِضٌ، وَلَمْ أَطُفْ بِالْبَيْتِ وَلاَ بَيْنَ الصَّفَا وَالمَرْوَةِ قَالَتْ: فَشَكَوْتُ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: افْعَلِي كَمَا يَفْعَلُ الحَاجُّ غَيْرَ أَنْ لاَ تَطُوفِي بِالْبَيْتِ حَتَّى تَطْهُرِي۔
(الصحيح البخاری رقم: 1567)
ترجمہ:حضرت عائشة رضي الله عنها نے فرمایا میں مکہ مکرمہ پہنچی تو میں حیض سے تھی، میں نے بیت اللہ کا طواف نہ کیا اور نہ صفا و مروہ کے درمیان۔ انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اسی طرح کرو جیسے دوسرے حاجی کرتے ہیں سوائے اس کے کہ بیت اللہ کا طواف نہ کرو، یہاں تک کہ تم پاک ہو جاؤ۔

2۔’ فعن هذا قال قهستانى: فلو حاضت قبل الإحرام اغتسلت و أحرمت وشهدت جميع المناسك إلاّ الطّواف والسعي اھ؛ لأنّ بدون الطّواف غير صحيح فافهم۔
(الدر المختار مع رد المحتار:528/2)
****
3۔”ثم ذكر أحكامه ب (قوله: يمنع صلاةً) مطلقاً، و لو سجدة شكر، (و صوماً) و جماعاً … (و) يمنع حل (دخول مسجد و) حل (الطواف) و لو بعد دخولها المسجد و شروعها فيه۔“
(الدر المختار مع رد المحتار:1/ 290)
****
4۔وَلَا تَطُوفُ بِالْبَيْتِ لِأَنَّ الطَّوَافَ فِي الْمَسْجِدِ۔
(الهداية شرح البداية: 1 /31)
*****
5۔اگر عورت مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ واپس آتے ہوئے حیض میں ہو تو وہ عمرہ کے موسم میں عمره کا احرام باندھ کر مکہ مکرمہ واپس آئے اور احرام میں رہے اور پاک ہونے کے بعد غسل کر کے عمرہ کرے اور اگر پاک ہونے تک ۔۔۔۔۔۔۔۔الخ
(حج کے مسائل کاانسائیکلوپیڈیا:248/2)

واللہ سبحانہ اعلم🔸

■ 3 جمادی الآخر 1444ھ
■ 27 دسمبر، 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں