والدین کو ماما پاپا کہنا

السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
سوال: کسی نے پوچھا ہے کہ والدین کو ماما اور پاپا کہ سکتے ہیں تفصیلی جواب مرحمت فرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب باسم ملهم الصواب
واضح رہے کہ والدین کو ایسے القاب سے پکارنا چاہیے جس سے محبت کا اظہار ہو اور والدین کو اچھا لگے،لہذا اگر کوئی ماما پاپا اس نیت سےکہتا ہے تو اس کی بھی کنجائش ہے۔ تاہم اگر کوئی سادے الفاظ سے امی ابو کہے تو یہ زیادہ بہتر ہے ۔کیونکہ قرآن کریم میں اب اور امّ جیسے الفاظ سے والدین کو تعبیر کیا گیا ہے۔
حوالہ جات:
قرآن کریم سے :
1۔’’ وإذا قيل لهم اتبعوا ما انزل الله قالوا بل نتبع ما الفينا عليه ابآءنا.اولو كان ابآؤهم لايعقلون شيئا ولا يهتدون۔
ترجمہ:۔اور جب کوئی ان مشرک لوگوں سے کہتا ہے کہ اللہ تعالی نے جو حکم بھیجا ہے اس پر چلو تو کہتے ہیں کہ نہیں بلکہ ہم تو اسی طریقے پر چلیں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے. کیا اگرچہ ان کے باپ دادا دین کی نہ کچھ سمجھ رکھتے ہوں اور نہ (کسی آسمانی کتاب) کی ہدایت رکھتے ہو۔
(سورة البقرة : 170)

2۔ حرمت عليكم امهتكم وبنتكم واخوتكم وعمتكم
ترجمه:تم پر حرام کی گئی تمہاری مائیں اور تمہاری بیٹیاں اور تمہاری بہن اور تمہاری پھوپھیاں
(سورةالبقرة:23)
کتب فتاوی سے:
3۔وکراہۃ التشبہ لا مطلقًا؛ بل في المذموم وفیما قصد بہ التشبہ بہم۔
(الدرالمختار مع رد المحتار :6/ 753)
واللہ سبحانہ اعلم
5 ربیع الاول 1444ھ
3 اکتوبر، 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں