سورۃا لاعراف میں ذکر کردہ واقعات

متعدد انبیاء کرام علیہم السلام کے واقعات بھی اس سورت میں تفصیل سےبیان ہوئے ہیں : 1۔حضرت آدم علیہ السلام اور ابلیس کا واقعہ{ثُمَّ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ لَمْ يَكُنْ مِنَ السَّاجِدِينَ} [الأعراف: 11] 2۔حضرت نوح علیہ السلام کاواقعہ ،ان کی قوم شرک میں مبتلاتھی ،ساڑھےنوسوسال دعوت دینے کے باوجود ایمان نہ مزید پڑھیں

سورۃ المائدہ کی وجہ تسمیہ

اس سورۃ کو مائدۃ اس لیے کہاگیا کہ اس میں اس دسترخوان کا ذکر ہے جو حضرت عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام کی دعا کی برکت سے ان کی قوم کے لیے نازل ہوا {رَبَّنَا أَنْزِلْ عَلَيْنَا مَائِدَةً مِنَ السَّمَاءِ تَكُونُ لَنَا عِيدًا لِأَوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَآيَةً مِنْكَ} [المائدة: 114] بعض روایات کے مطابق اس دسترخوان میں مزید پڑھیں

والدین کو ماما پاپا کہنا

السلام علیکم ورحمة الله وبركاته سوال: کسی نے پوچھا ہے کہ والدین کو ماما اور پاپا کہ سکتے ہیں تفصیلی جواب مرحمت فرمائیں؟ وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته الجواب باسم ملهم الصواب واضح رہے کہ والدین کو ایسے القاب سے پکارنا چاہیے جس سے محبت کا اظہار ہو اور والدین کو اچھا لگے،لہذا اگر کوئی مزید پڑھیں

بچوں کو ریشمی کپڑے اور لال رنگ کا کپڑا پہنانا

سوال : مردوں کے لیے ریشمی کپڑے اور لال رنگ کے استعمال کی ممانعت ہے پوچھنا یہ ہے کیا چھوٹے بچوں (لڑکوں) کو لال رنگ کے کپڑے استعمال کروانا صحیح ہے؟؟ اور بھی کوئی رنگ ہے غالباً جس کا استعمال مردوں کے لیے ممنوع ہے۔۔۔۔ براہ کرم وضاحت کر دیجیے کہ کیا یہ ممانعت بچوں مزید پڑھیں

حضرت ذوالکفل علیہ السلام

 قرآن کریم میں حضرت ذولاکفل علیہ السلام کا ذکر 3  دسورتوں میں آیا ہے  دونوں سورتوں میں صرف نام  مذکور ہے  ، کسی قسم   کے  حالات کا  تذکرہ نہیں ہے ۔  سورۃ الانبیاء میں ہے وَإِسْمَاعِيلَ وَإِدْرِيسَ وَذَا الْكِفْلِ ۖ كُلٌّ مِّنَ الصَّابِرِينَ ﴿٨٥﴾ اور اسماعیل اور ادریس اور ذوالکفل، (علیہم السلام) یہ سب صابر مزید پڑھیں

قوم نوح علیہ السلام

حضرت نوح  علیہ السلام  پہلے رسول :۔حضرت  آدم ؒ کے بعد یہ پہلے نبی  ہیں جن کو “رسالت ” سے نوازا گیا۔ قوم نوح ؒ:۔ حضرت نوح ؒ کی بعثت  سے پہلے  تمام  قوم خدا کی توحید سے ناآشنا  ہوچکی تھی  اور اللہ کے بجائے خود ساختہ بتوں کی پرستش  کرتی  تھی ۔ان کے کے مزید پڑھیں

عالم ِ اسلام کی زبوں حالی اور اس کے اسباب

(٣٤) عَنْ ثَوْبَانَ رضی اللہ عنہ  قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِؐ یُوْشِکُ الْاُمَمْ اَنْ تَدَاعٰی عَلَیْکُمْ کَمَا تَدَاعَی الْاٰکِلَۃُ اِلَی قَصْعَتِھَا فَقَالَ قَائِلٌ وَمِنْ قِلَّۃٍ نَحْنُ یَوْمَئِذٍ قَالَ بَلْ اَنْتُمْ یَوْمَئِذٍ کَثِیْرٌ وَلٰٰکِنَّکُمْ غُثَاءٌ کَغُثَاءِ السَّیْلِ وَلَیَنْزَعَنَّ اللّٰہُ مِنْ صُدُوْرِ عَدُوِّکُمُ الْمَھَابَۃَ مِنْکُمْ وَلَیَقْذِفَنَّ اللّٰہُ فِی قُلُوْبِکُمُ الْوَھْنَ فَقَالَ قَائِلٌ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ مَاالْوَھْنُ قَالَ حُبُّ مزید پڑھیں