ایک روایت کی تحقیق۔

سوال: کیا یہ روایت کتب حدیث میں آئی ہے : “علماء امتی کأنبیاء بنی اسرائیل” (حضور علیہ السلام کا فرمان کہ میری امت کے علماء بنی اسرائیل کے انبیاء کی طرح ہیں)۔ یہ کس کتاب میں ہے؟؟
الجواب باسم ملھم الصواب:
کسی معتبر کتاب میں یہ روایت موجود نہیں ہے، الدرر المنتثرة اور کشف الخفاء میں اس روایت کو بے اصل کہا گیا ہے۔ لہذا اس کو رسول اللہﷺ کی طرف منسوب کرکے بیان کرنا جائز نہیں۔
=====================
حوالہ جات
1 ۔ (حديث) “عُلَمَاءُ أُمَّتي كَأَنْبِياءِ بَنِي إسْرَائِيلَ” لا أصل له. (الدرر المنتثرة فی احادیث المشتہرة : 148 /1)۔
2 ۔ ”علماء أمتي كأنبياء بني إسرائيل”.قال السيوطي في الدرر لا أصل له، وقال في المقاصد قال شيخنا يعني ابن حجر لا أصل له، وقبله الدميري والزركشي وزاد بعضهم ولا يعرف في كتاب معتبر “۔(کشف الخفاء : 74/2 ، ط: المکتبة العصریة ).
واللہ اعلم بالصواب۔
16 جمادی الثانی 1444
9 جنوری 2023۔

اپنا تبصرہ بھیجیں