گرم زمین پر پیروں کو گرمی سے بچانے کے لیےجائے نماز کے نیچے جوتے رکھنا

سوال: دبئی میں گرمی بہت زیادہ ہوتی ہے، خاص کر جمعے کی نمازکے وقت زمین بہت گرم ہوتی ہے اور ہجوم کی وجہ سے سایے میں جگہ کا ملنا بھی مشکل ہوتا ہے، تو کیا جائے نماز کے نیچے چپل رکھ کر نماز پڑھ سکتے ہیں؟ تاکہ پیر براہِ راست زمین پر نہ ہوں بلکہ چپل نیچے آجائے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
مذکورہ صورت اختیار کرنے کی گنجائش ہے ،البتہ اگر جوتا نجس ہو تو پھر اس کو مسجد کے فرش پر رکھنا درست نہیں ۔
=============
حوالہ جات
1۔كانت النجاسة على بطانة مصلاه أو في حشوها جازت الصلاة عليها إذا لم يكن أحدهما مخيطا على صاحبه ولا مضربا، وإن كان أحدهما مخيطا على صاحبه يجوز على قول محمد؛ لأنه بالخياطة والتضريب لم يصر ثوبا واحدا وعند أبي يوسف لا يجوز هكذا في محيط السرخسي وقول أبي يوسف أقرب إلى الاحتياط كذا في فتاوى قاضي خان۔
ولو كانت النجاسة رطبة فألقى عليها ثوبا وصلى إن كان ثوبا يمكن أن يجعل من عرضه ثوبا كالنهالي يجوز عند محمد وإن كان لا يمكن لا يجوز إن كانت يابسة جازت إذا كان يصلح ساترا. كذا في الخلاصة۔
(الفتاوی الھندیة:69/1)
2۔”وإذا صلى على موضع نجس، وفرش نعليه، وقام عليهما جاز.(المحیط البرھانی:389/1)
3۔”ولو افترش نعليه، وقام عليهما جاز، فلا يضر نجاسة ما تحتهما، لكن لا بد من طهارة نعليه مما يلي الرجل، لا مما يلي الأرض”.
(حاشية على مراقى الفلاح شرح نور الإيضاح:383/1)
واللّٰہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم
26 صفر 1444ھ
23 ستمبر2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں