غسل میں کان کے سوراخ میں پانی پہنچانا

فتویٰ نمبر:986

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم!

حیض یا جنابت کے غسل میں کانوں میں موجود بالیوں کو ہلادینا ہی کافی ہے یا پھر سوراخ میں سے پانی گزارنا فرض ہے؟اور اگر کافی عرصے سے کانوں میں کچھ نہ ڈالا ہو پر سوراخ بند نہ ہوں تو کیا اس صورت میں بھی غسل کرتے وقت کانوں میں کچھ ڈال کر پانی گزارنا ضروری ہوگا؟نیز اگر کچھ نہ ڈالا ہو کانوں میں اور ویسے ہی بندہ غسل کرلے تو کیا غسل اور نماز دوبارہ سے لوٹانے ہوں گے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

وعلیکم السلام!

غسل میں تین چیزیں فرض ہیں،جن میں سے ایک فرض پورے جسم پر پانی بہانا ہے۔کان کے سوراخوں میں پانی پہنچانا اسی کا ذیلی فرض ہے۔

کانوں میں موجود بالیاں تنگ ہوں اور ان کو ہلائے بغیر پانی سوراخ میں نہ پہنچتا ہو تو ہلالینا واجب ہے لیکن اتنی ڈھیلی ہوں کہ بغیر ہلائے بھی پانی پہنچ جاتا ہو تو ہلانا واجب نہیں، بہتر ہے اور اگر کان میں کوئی چیز پہنی ہوئی نہ ہو اور سوراخ بھی بند نہ ہوا ہو تو اس صورت میں بھی پانی پہنچایا جائےلیکن پانی پہنچانے کے لیے کوئی تنکا یا لکڑی وغیرہ ڈالنے کی ضرورت نہیں بلکہ پانی پہنچنے کا غالب گمان کافی ہے۔

لیکن اگر خدانخواستہ اس میں غفلت ہوگئی ہے اور یقین ہے کہ پانی نہیں پہنچایا اور بعد میں یاد آئے تو صرف وہ فرض ادا کرلینا کافی ہے،دوبارہ غسل کرنا ضروری نہیں،البتہ جو نماز غسل کا فرض ادا کرنے سے پہلے پڑھی گئی ہو اس کا لوٹانا ضروری ہے۔

کما قال فی الکبیری ص٤٦ تحت قول المنیة:”امراة اغتسلت ھل تتکلف فی ایصال الماء الی ثقب القرط ام لا؟قال تتکلف فیہ کما تتکلف فی تحریک الخاتم ان کان ضیقا والمعتبر فیہ غلبة الظن بالوصول،ان غلب علی ظنھا ان الماء لا یدخل الا بتکلف تتکلف وان غلب انہ وصلہ لا تتکلف سوا کان القرط فیہ ام لا وان انضم الثقب بعد نزع القرط وصار بحال ان امر علیہ الماء یدخلہ وان غفل فلابد من امرارہ ولا تتکلف بغیر الامرار من ادخال عود ونحوہ فان الحرج مدفوع وانما وضع المسئلة فی المراة باعتبار الغالب والا فلا فرق بین الرجل.“(شرح منیة المصلی ص٤٨)

وفیھا ایضا:”ولو بقی شئ من بدنہ لم یصبہ الماء لم یخرج من الجنابة وان قل ای ولو کان الشئ قلیلا بقدر راس الابرة لوجوب استیعاب جمیع البدن.“

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:٢٥صفر المظفر،١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ:٤نومبر،٢٠١٨ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبدالرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں