مریض کی نماز کا بیان قسط 3

مریض کی نماز کا بیان قسط 3

دورانِ نماز عذر ختم ہوگیا

بیماری کی وجہ سے بیٹھ کرنمازشروع کی اوررکوع و سجدہ کیا پھر نماز ہی میں ٹھیک ہوگیا تو اسی نماز کو کھڑا ہوکر پورا کرے۔

اگر بیماری کی وجہ سے رکوع سجدہ کی قوت نہیں تھی اس لیے سر کے اشارہ سے رکوع وسجدہ کیا پھر جب کچھ نماز پڑھ چکا تورکوع سجدہ کرنے کی طاقت آ گئی تو اب یہ نماز فاسد ہوگئی، اس کو پورا نہ کرے بلکہ دوبارہ پڑھے اور اگراشارے سے رکوع سجدہ کرنے سے پہلے تندرست ہوگیا تو پہلی نماز صحیح ہے، اس پر بنا جائز ہے۔

جو شخص خود استنجا نہ کرسکے

فالج گرا اور ایسا بیمار ہوگیا کہ پانی سے استنجا نہیں کرسکتا تو کپڑے یا ڈھیلے سے پونچھ لیا کرے اور اسی طرح نماز پڑھے،اگر خود تیمم نہ کرسکے تو کوئی دوسرا تیمم کرادے اور اگر ڈھیلے یا کپڑے سے پونچھنے کی طاقت بھی نہ ہو تو بھی نماز قضا نہ کرے، اسی طرح نماز پڑھے۔ والدین و اودلاد وغیرہ کسی کے لیے بھی اس کا ستر دیکھنا اور پونچھنا درست نہیں، البتہ میاں بیوی ایک دوسرے کا ستر دیکھ سکتے ہیں۔

ناپاک بستر بدلنے کا حکم

بیمار کا نجس بستر بدلنے میں اگر اسے سخت تکلیف پہنچنے کا اندیشہ ہو تو اسی پر نماز پڑھ لینا درست ہے۔

دورانِ نماز ٹیک لگانا

اگر کوئی شخص قراء ت طویل ہونے کی وجہ سے کھڑے کھڑے تھک جائے اوراسے تکلیف ہونے لگے تو اس کے لیے کسی دیوار یا درخت یا لکڑی وغیرہ سے تکیہ لگا لینا مکروہ نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں