ناپاکی کی حالت میں تسبیح پر ذکر و اذکار کا حکم

السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
سوال: ناپاکی کی حالت میں کیا تسبیح ہاتھ میں لے کر پڑھ سکتے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب باسم ملهم الصواب
ناپاکی کی حالت میں ہاتھوں میں تسبیح پکڑ کر ذکر و اذکار کرنے میں کوئی قباحت نہیں۔
******************************
حوالہ جات:
1..”عن أبي هريرة: أنّ النّبيّ صلّى الله عليه و سلم لقیه وهو جنب قال فانخنست فاغتسلت ثمّ جئت فقال اين كنت او اين ذهبت قلت انّى كنت جنبا قال: (انّ المؤمن لاينجس)”۔ (جامع ترمذي: رقم الحديث:104)
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میرا رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اس حالت میں سامنا ہوا کہ میں جنبی تھا۔ چنانچہ میں آنکھ بچا کر نکل گیا۔پھرغسل کیا اور آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہاں تھے تم؟ یا فرمایا کہاں چلے گئے تھے؟ میں نے کہا: میں حالت جنابت میں تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن کبھی ناپاک نہیں ہوتا۔
2..”(قوله: وقراءة قرآن) أي ولو دون آية من المركبات لا المفردات؛ لأنه جوز للحائض المعلمة تعليمه كلمةً كلمةً، كما قدمناه، وكالقرآن التوراة والإنجيل والزبور، كما قدمه المصنف. (قوله: بقصده) فلو قرأت الفاتحة على وجه الدعاء أو شيئًا من الآيات التي فيها معنى الدعاء ولم ترد القراءة لا بأس به، كما قدمناه عن العيون لأبي الليث، وأن مفهومه أن ما ليس فيه معنى الدعاء كسورة أبي لهب لايؤثر فيه قصد غير القرآنية”. (الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار): 1/293)
3.. لَا تقرأ الحائض و الجنب شيئاً من القرآن ….. و يجوز للجنب و الحائض الدعوات و جواب الأذان و لا يكره قراءة القنوت. (فتاوى عالمگیرى: 38/1)
4.. ناپاکی کی حالت میں قرآن مجید کی تلاوت ممنوع ہے اس کے علاوہ تمام ذکر و اذکار ،اوراد و وظائف اور دعا و استغفار جائز ہے۔اگرچہ پاک ہونے کی حالت میں پڑھنا افضل ہے ہے. (آپ کے مسائل اوران کاحل: 157/3)
واللہ سبحانہ اعلم
16 رجب 1444ھ
7 فروری، 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں