عورت کے زیر ناف بال سیفٹی/استرے/ ریزر سے صاف کرنے کے متعلق

سوال: ایک سوال پوچھنا تھا کہ کیا عورت زیر ناف بال یا نیچے کی صفائی سیفٹی سے کر سکتی ہے؟ کہتے ہیں نا کہ عورت اپنے جسم پر لوہا نہیں لگا سکتی کہ لوہا لگانے سے گناہ ہوتا ہے۔ تو اگر آپ کو اس کے بارے میں علم ہے تو پلیز مجھے بتا دیں؟
الجواب باسم ملهم الصواب
جی ہاں! عورت اپنے زیر ناف بال سیفٹی، استرے یا ریزر سے صاف کر سکتی ہے، اس میں کوئی گناہ نہیں، تاہم بہتر یہ ہے کہ عورت کریم یا پاؤڈر وغیرہ استعمال کر کے بال صاف کرے۔ رہی یہ بات کہ عورت اپنے جسم پر لوہا نہیں لگا سکتی تو یہ بے اصل بات ہے، اس کی کوئی حقیقت نہیں۔
******************************
حوالہ جات:
1..”والسنة في حلق العانة أن یکون بالموسی؛ لأنه یقوي، وأصل السنة یتأدی بکل مزیل؛ لحصول المقصود وهو النظافة، وقال النووي: الأولی في حقه الحلق، وفي حقها: النتف، والإبط أولی فیه النتف؛ لورود الخبر”. (حاشیة الطحطاوي علی المراقي: 527)
2..”والسنة في عانة المرأة النتف، وقال قبیله عن الهندیة: ولو عالج بالنورة، یجوز.” (الدر المختار مع رد المحتار: 583/9)
3.. موئے زیر ناف اگر عورت استرے سے بنائے تب بھی گناہ نہیں مگر افضل یہ ہے کہ صابن وغیرہ سے صفائی کرے۔ (جامع الفتاوی:219/3)
🔸واللہ سبحانہ اعلم🔸
■ 11 رجب 1444ھ
■ 2 فروری 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں