سوتیلی بیٹی کو بہو بنانا

سوال : آدمی اپنے بیٹے کا نکاح بیوی کی بیٹی سے (جو پہلے شوہر سے تھی ) کرسکتا ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
بیوی کی بیٹی جو اس کے پہلے شوہر سے تھی (جس کو ہمارے عرف میں سوتیلی بیٹی کہا جاتا ہے) اس سے اپنے بیٹے کا نکاح کرنا جائز ہے۔
==================
حوالہ جات
       1 ۔”  لا بأس أن يتزوج الرجل امرأة ويتزوج ابنه أمها، أو بنتھا،لأنه لا مانع“۔
(فتح القدیر : 218/3)۔

2 ۔” فلا تحرم بنت زوجة الابن ولا بنت ابن زوجة الابن ولا بنت زوجة الأب ولا بنت ابن زوجة الأب“۔
(البحرالرائق: 3/100)۔

3 ۔”وكذلك لا بأس بأن يتزوج المرأة ويزوج ابنه أمها أو ابنتھا۔۔۔۔۔۔۔۔وهذا لأن بنكاح الأم تحرم الأم هي على ابنه، فأما أمها وابنتها تحرم عليه لا على ابنه فلهذا جاز لابنه أن يتزوج أمها أو ابنتها۔“
(المبسوط للسرخسی: کتاب النکاح، 211/4 ، ط ؛ دار المعرفہ)۔

واللہ اعلم بالصواب۔
24 جمادی الثانی 1444
17 جنوری 2023۔

اپنا تبصرہ بھیجیں