سچ اور جھوٹ

نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم امّابعد!
عن ابن مسعود رضی اللہ عنہ عن النبی ﷺ قال ان الصدق یھدی الی البر وان البر یھدی الی الجنۃ وان الرجل لیصدق حتیٰ یکتب عند اللہ صدیقاًوان الکذب یھدی الی الفجور وان الفجور یھدی الی النار وان الرجل لیکذب حتیٰ یکتب عند اللہ کذاباً ( ریاض الصالحین، ص:۴۵ باب الصدق بحوالہ بخاری مسلم ترمذی: ۲/۱۸  باب ماجاء فی الصدق والکذب، طبع ایچ ایم)
جھوٹ ایک باطنی بیماری:
حضرت عبداﷲ بن مسعودرضی اللہ عنہ  حضور ﷺسے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷺ نے فرمایا: ’’پکی بات ہے کہ سچ نیکی کی طرف لے کر جاتا ہے اور یہ بات بھی پکی ہے کہ نیکی جنت کی طرف انسان کولے جاتی ہے اور بے شک انسان سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ اس کو اللہ تعالیٰ کے یہاں صدیق لکھ دیا جاتا ہے اور یہ بات بھی پکی ہے کہ جھوٹ انسان کو برائی کی طرف لے کر جاتا ہے اور برائی انسان کو جہنم کی طرف لے جاتی ہے اور انسان جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کے یہاں اس کو کذّاب لکھ دیا جاتا ہے یعنی کہ بہت بڑا جھوٹا۔‘‘
میرے دوستو!اللہ تعالیٰ کے رسول ﷺکی یہ ایک حدیث ہے اللہ کے نبی ﷺ جیسا کہ آپ حضرات کو معلوم ہے ،حکیموں کے حکیم ہیں آپ ﷺروحانی معالج بھی تھے۔ جس طرح ہم ڈاکٹر کے پاس جاکر اپنی جسمانی بیماری کاعلاج کرواتے ہیں اور ڈاکٹر جو نسخہ تجویز کرتا ہے ہم اس پر عمل کر کے اپنی جسمانی بیماری کی شفا یابی کے لیے کوشش کرتے ہیں اسی طرح صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اپنی روحانی بیماریوں کے علاج کے لیے حضور ﷺ کے پاس آیا کرتے تھے اور اللہ کے نبی ﷺروحانی بیماریوں کا علاج تجویز کیا کر تے تھے۔ حضور ﷺکا بتلایا ہوا نسخہ کبھی بھی غلط نہیں ہوسکتا تو حضور ﷺ نے روحانی بیماریوں میں سے ایک بیماری کے بارے میں یہاں بتلایا ہے۔ جس طرح ڈاکٹراورحکیم کا کام یہ ہوتا ہے کہ جب آپ اس کے پاس جاتے ہیں تو وہ آپ کو یہ بتاتا ہے کہ آپ کو فلاں بیماری ہے اور وہ بیماری اتنی متعدی ہے کہ وہ پورے جسم کو ختم کر دے گی اور انسان ہلاکت کے قریب چلاجائے گا،تباہ ہوجائے گا برباد ہوجائے گااور اس کے ساتھ یہ بتلاتا ہے کہ تمہیں یہ کھانا ہے اور یہ تمہیں تقویت دے گی اور اس سے تمہیں جلد شفا یابی حاصل ہوگی  یہ کام عام طور پر ایک معالج کا ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کے رسول ﷺنے یہاں یہ بتلایا کہ سچ کتنا فائدہ دیتا ہے اور قوت بخشتا ہے اور جھوٹ کتنا انسان کی تباہی وبربادی کا سبب بنتا ہے۔
میرے دوستو! اللہ تعالیٰ کے نبی ﷺنے پہلی بات تو اس حدیث میں یہ فر مائی کہ یہ بات یاد رکھو کہ ہر نیکی دوسری نیکی کو کھینچتی ہے۔یہ قدرتی بات ہے اور اللہ والوں نے اس کا بہت تجربہ کیا ہے اور بہت تجربے کے بعد یہ بات لکھی ہے کہ ایک گناہ اگر انسان سے ہوجائے تو دوسرا گناہ خود بہ خود ہوتا ہے دوسرا گناہ ہوجائے تو تیسرا گناہ خود بہ خود ہوگااور اگر انسان توبہ کرکے اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہ معاف کر والے تو پھر نیکی کی ہمت اس کے اندر آجائے گی لیکن اگروہ توبہ کرکے اپنے گناہ معاف نہ کروائے تو پھر انسان گناہ کرتا چلا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ پھر ایک وقت آتا ہے کہ گناہ اتنے بڑھ جاتے ہیں کہ دل با لکل کالا ہوجاتا ہے ۔
جھوٹ سب برائیوں کو کھینچتا ہے:
اللہ تعالیٰ کے رسول ﷺ نے یہ بتلایا کہ جھوٹ انسان کے لیے اتنا نقصان دہ ہے کہ جتنی برائیاں ہیں یہ ان سب کو کھینچ کر لاتا ہے یعنی ایک جھوٹ بولیں گے تو دوسرا جھوٹ بولیں گے پھر تیسرا بولیں گے اور پھر اور دوسرے گناہ کرنا بھی آسان ہوجائیں گے یعنی گناہ کرتا ہی چلاجائے گا۔اس لیے اگر انسان یہ چاہتا ہے کہ میں گناہوں سے بچوں تو اللہ کے نبی ﷺ نے آسان نسخہ یہ بتلایا ہے کہ گناہوں سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ انسان جھوٹ سے بچے۔کیوں کہ جتنا جھوٹا آدمی ہوگا اتنا ہی وہ گناہوں کی طرف بڑھتا چلا جائے گا، کسی کو کہنے کی ضرورت نہیں پڑے گی خود بہ خوداس کی طبیعت گناہوں کی طرف جائے گی۔ اس لیے اللہ تعالیٰ کے نبی ﷺنے فرمایا :لوگو یہ بات یاد رکھو کہ جھوٹ انسان کو برائی کی طرف لے جاتا ہے اور پھر برائی جہنم کی طرف لے جاتی ہے اور قیامت کے دن رسوائی ہوگی۔
علماء فرماتے ہیں کہ جب آپ گناہ کریں گے تو آپ کے دل میں نیکیوں سے نفرت پیدا ہوگی ۔ جوسب سے بڑی گناہوں کی نحوست ہے وہ یہ ہے کہ ایسے آدمی کونیک لوگ اچھے نہیں لگتے ،علماء اچھے نہیں لگتے ،دین داروں سے نفرت پیدا ہوجاتی ہے ۔
اس لیے معلوم ہوا کہ آدمی جتنا گناہوں کی زندگی اختیار کرے گا اتناہی دین والوں سے دور ہوگااور جتنا نیکی کی زندگی اختیار کرے گاخود بہ خود نیکی کی طرف بڑھتا چلا جائے گا اور نیکی کا نتیجہ یہ نکلے گاکہ ایک نہ ایک دن جنت میں پہنچ جائے گا ۔
سچ کے فائدے:
علماء نے یہ فرمایا ہے کہ سچ کا فائدہ ایک دنیا کا ہے اور ایک آخرت کا ۔ویسے تو بہت سے فائدے ہیں ،لیکن ایک فائدہ جو اللہ تعالیٰ کے نبی ﷺنے یہاں بتلایا ہے وہ یہ ہے کہ آدمی سچ بولتا رہے جھوٹ سے بچتا رہے تو پھر ایک وقت ایسا آئے گا کہ اللہ تعالیٰ ایک دن اپنے یہاں لکھ دیں گے کہ یہ آدمی صدیق ہے بہت بڑا سچا ہے اور اللہ تعالیٰ کسی کو لکھ دیں کہ یہ بہت بڑا سچا ہے تو میرے دوستو!اللہ تعالیٰ کا لکھا ہوا غلط نہیں ہوا کرتا پھر اس کے ساتھ معاملہ ایسا کریں گے کہ دنیا میں اسے صدیق بنا دیں گے اور آخرت میں اسے جنت عطا فرمائیں گے۔ دنیا بھی بن گئی، آخرت بھی بن گئی، دنیا میں بھی اللہ تعالیٰ نے نیک نامی کردی ۔ہر کوئی کہتا ہے کہ یہ سچا آدمی ہے ،یہ آدمی بڑا سچا ہے ہم نے اس کو کئی جگہ آزمایا ہے ۔یہ کبھی جھوٹ نہیں بولتا ، ہر آدمی اس کی تعریف کرے گا اور اللہ تعالیٰ اس کو ایسا صدیق لکھ دیں گے کہ ہر آدمی اس کی تعریف کرے گا یہ تو دنیا کا فائدہ ہو گیا اور آخر ت کا فائدہ یہ ہوا کہ وہ جنت میں پہنچ گیا۔
جھوٹ کے نقصانات:
بخلاف جھوٹ کے کہ انسان جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ شروع میں تو اس کو کذاب نہیں لکھتے درگزر کر دیتے ہیں کہ چلو انسان ہے غلطی ہو گئی ایک دفعہ ہوگئی، دو دفعہ ہو گئی لیکن پھر ایک وقت آتا ہے کہ جھوٹ بولنا اس کی عادت بن جاتی ہے ،ہر بات میں جھوٹ بولتا ہے تو پھر اللہ اس کو کذاب لکھ دیتے ہیں کہ یہ بہت بڑا جھوٹا ہے اور پھر جب اللہ اس کو جھوٹا لکھ دینگے تو پھر دنیا میں بھی ہر آدمی اسے جھوٹا کہے گا اور کہے گا کہ اس کی بات کا اعتبارہی نہیں ، بھئی اس سے معاملہ کرتے وقت ذرا دیکھ لینا یہ آدمی صحیح نہیں ،دنیا میں ہی لوگ کہنا شروع کر دیتے ہیں۔ جب دنیا میں لوگ کہنا شروع کر دیتے ہیں تو آخرت میں اس کا کیا معاملہ ہو گا؟ خودہی فیصلہ کر لو فرمایا اللہ اس کو کذاب لکھ دیتے ہیں اور پھر جب آخرت میں پہنچے گا تو اللہ نے اسکے لیے جہنم تیار کر رکھی ہے ۔ اللہ نے اپنے قرآن میں فرمایا ہے کہ ’’لعنۃ اللّٰہ علی الکاذبین‘‘ لوگو! اللہ کی لعنت اور پھٹکار پڑتی ہے جھوٹوں پر۔ اب اللہ کی پھٹکار پڑنا شروع ہوئی وہ پھٹکار پڑی وہ پڑی کہ یہ حال ہو گیا کہ اللہ کی رحمت سے وہ دورہو جاتا ہے، اللہ کے غضب کا حق دار بن جاتا ہے۔ کتنی خطرے کی بات ہے کہ اللہ کسی کو اپنی رحمت سے دور کر دیں تو اس لیے یہ دو چیزیں ہیں ایک نیکی اور ایک گناہ۔ سچ بولنے کی عادت جو ہے وہ دوسری نیکیوں کو کھینچ لاتی ہے، آپ خود ہی اچھے کام کرنے لگ جائینگے اگر سچ بولیں گے ۔ اسی طرح جھوٹ بولنے سے دوسرے گناہ خود ہی ہمارے اندر آجائیں گے ۔ اس لیے میرے دوستو !ہم جھوٹ سے بچیں تاکہ دوسرے گناہوں سے بچ جائیں یہ اللہ کے نبی ﷺ کا بتایا ہوا نسخہ ہے ۔ اس لیے اگر ہم یہ ارادہ کر لیں کہ ہمیں سچ بولنا ہے جھوٹ نہیں بولنا تو ان شاء اللہ اس کے اثرات آپ خود دیکھ لینگے ۔ اللہ کے نبی ﷺنے جو نسخہ ہمیں بتلایا ہے اس کا فائدہ ان شاء اللہ دنیا میں بھی ہو گا اور آخرت میں بھی ہو گا۔ اپنے روز مرہ معاملات میں جھوٹ سے بچنے اور سچ بولنے کی کو شش کریں، اللہ جھوٹ سے بچنے اور سچ بولنے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین

 

اپنا تبصرہ بھیجیں