تشبہ بالمصلین کا حکم

سوال; ہوائی جہاز میں نہ پانی ہو اور نہ مٹی ہو تو آدمی کیا کرے گا. 

سائل:منیر احمد 

فتویٰ نمبر:292

  الجواب بعون الملک الوھاب

اگر کسی آدمی کے پاس جہاز میں نہ پانی ہے اور نہ مٹی ،اور نہ ہی مٹی کی جنس سے کوئی چیز جس سے وضو یا تیمم کرسکے تو اب اس کو چاہیےکہ وہ تشبہ بالمصلین کرے .تشبہ بالمصلین کا مطلب یہ ہے کہ بلا طہارت نمازیوں کی مشابہت اختیار کرے،یعنی نماز کی نیت اور قرات کے بغیر صرف قیام ،رکوع اور سجود کرے۔لیکن جب پانی یا مٹی میسر ہو جائے تو طہارت کے ساتھ نماز کو دہرائے۔

(والمحصور فاقد)الماءوالتراب (الطہورین ) بأن حبس في مكان نجس ولا يمكنه إخراج تراب مطهر ,وكذاالعاجزعنهمالمرض(يوخرها وقالا:يتشبه) بالمصلین وجوبا فيركع و يسجد……..ثم يعيد كالصوم(به يفتي وإليه صح رجوعه) ای الامام كمافي الفيض.

(ردالمحتار:٣٩/١)

واللہ اعلم بالصواب  

بنت گل رحمان عفی عنہا

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر 

9جمادی الثانی1439ء 

26 فروری 2018

اپنا تبصرہ بھیجیں