آیت کریمہ کے لیے ایک جگہ جمع ہونے کا حکم

سوال: کیا آیت کریمہ کے لیے ایک جگہ جمع ہونا اور پڑھنا صحیح ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
کسی اہتمام کے بغیر آیت کریمہ ایک جگہ جمع ہو کر پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، تاہم یہ عمل حدیث میں تو نہیں، لیکن قرآن وحدیث کے معارض یا خلاف بھی نہیں ہے، اس لیے اس کی گنجائش ہے۔ فی نفسہ یہ عمل مباح ہے۔

حوالہ جات:

1:القرآن الكريم: (الانبیاء، الایة: 87- 88)
فَنَادَىٰ فِي الظُّلُمَاتِ أَن لَّا إِلَٰهَ إِلَّا أَنتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنتُ مِنَ الظَّالِمِينَ ‎‏ فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَنَجَّيْنَاهُ مِنَ الْغَمِّ ۚ وَكَذَٰلِكَ نُنجِي الْمُؤْمِنِينَ
مچھلی والے ( حضرت یونس علیہ السلام ) کو یاد کرو! جبکہ وہ غصہ سے چل دیا اور خیال کیا کہ ہم اسے نہ پکڑ سکیں گے ۔ بلآخر وہ اندھیروں کے اندر سے پکار اٹھا کہ الٰہی تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے بیشک میں ظالموں میں ہوگیاتو ہم نے اس کی پکار سن لی اور اسے غم سے نجات دے دی اور ہم ایمان والوں کو اسی طرح بچا لیا کرتے ہیں

2:”عن سعد بن أبي وقاص رضي الله عنه عن النبي صلی الله علیه وسلم قال: دعوة ذي النون إذ هو في بطن الحوت ”لا إِلٰهَ إِلاَّ أنتَ سُبحانَک إني کنتُ مِنَ الظَّالمِین“ لم یدع بها مسلم ربه في شيء قط إلا استجاب له”․ (روح المعاني، ۹/۸۱، دار الکتاب، بیروت)
والله سبحانه وتعالى اعلم
تاريخ: 28/10/22
2ربیع الثانی1444

اپنا تبصرہ بھیجیں