فوڈ سپلائی کمپنیز کا رقم واپس کرنا ۔

سوال:کبھی فوڈ پانڈا سے کھانا آرڈر کرتے ہیں تو اگر کبھی کھانے میں شکایت ہو جاۓ تو ہم ہیلپ سنٹر شکایت درج کرواتے ہیں ۔کبھی وہ واوچر (جو ڈسکاونٹ دیا ہوتا ہے) کبھی پوری رقم واپس کر دیتے ہیں ۔پوچھنا یہ ہے کہ وہ رقم ہم استعمال کرسکتے ہیں کیونکہ کبھی آدھا کھانا صحیح ہوتا ہے اور ہم وہ کھا بھی چکے ہوتے ہیں ؟
الجواب باسم ملہم الصواب
اگر آپ غلط بیانی سے کام نہ لیں اور کمپنی کی پالیسی بھی یہی ہوکہ چاہے کھانے میں تھوڑی خرابی ہو یا زیادہ ہر صورت میں کسٹمر کو مکمل پیسے واپس کرنے ہیں تو پھر پیسوں کا استعمال درست ہے۔
حوالہ۔جات :۔
1۔ولو رد مبيع بعيب على وكيله) بالبيع (ببينة أو نكوله أو إقراره فيما لا يحدث) مثله في هذه المدة (رده) الوكيل (على الآمر وفي الرد:(قوله ولو رد مبيع بعيب على وكيله) أطلقه فشمل ما إذا قبض الثمن أو لا وأشار إلى أن الخصومة مع الوكيل فلا دعوى للمشتري على الموكل”
(فتاوی شامیہ ، کتاب الوکالۃ،باب الوکالۃ بالبیع و الشراء،524/5)

2۔من اشترى شيئا لم يره فله الخيار إذا رآه إن شاء أخذه بجميع ثمنه وإن شاء رده سواء رآه على الصفة التي وصفت له أو على خلافها كذا في فتح القدير هو خيار يثبت حكما لا بالشرط كذا في الجوهرة النيرة”
(فتاوی عالمگیری ، کتاب البیوع ،باب فی خیار الرؤیۃ،ج:3،ص:58،ط:

3۔الإقالۃ جائزۃ في البیع للبائع والمشتري بمثل الثمن الأول ۔
( قدوری ، باب الاقالہ ،80)

4۔فان قتل المشتری العبد او کان طعاما فاکلہ ثم اطلع علی عیبہ۔۔۔۔۔۔و قالا یرجع بنقصان العیب ۔
(القدوری ، باب خیار العیب ، 23)

5۔کچھ انڈے خریدے جب توڑے تو سب گندے نکلے تو سارے دام پھیر سکتی ہے اور ایسا سمجھا جاۓ گا کہ گویا اس نے کچھ خریدا ہی نہیں ۔
(بہشتی زیور ، 12/5)

واللہ اعلم بالصواب
25 ستمبر 2022
27صفر 1444

اپنا تبصرہ بھیجیں