غیر مسلم کا مسلمان کی طرح زکٰوۃ ادا کرنا اس کیا حکم ہوگا

سوال : غیر مسلم اگر مسلمانوں کی طرح زکوۃ ادا کرے تو کیا وہ مسلمان کہلایے گا؟

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ اسلام صرف زکوۃ ادا کرنے کا نام نہیں ہے، بلکہ اسلام کے بنیادی پانچ ارکان ہیں، جس کا ذکر حدیث شریف میں ہے-

چنانچہ مشکوۃ شریف،حدیث نمبر:1678میں ہے:

” حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جناب معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا تو ان سے فرمایا کہ تم اہل کتاب کی ایک قوم کی طرف جا رہے ہو پہلے تو تم انہیں اللہ کی توحید اور میری رسالت کا درس دینا اگر وہ اطاعت کر لیں، تو انھیں بتانا کہ اللہ نے ان پر رات ودن میں پانچ وقت کی نماز فرض کی ہے، اگر وہ اس بات کو تسلیم کر لیں، تو انھیں بتانا کہ اللہ نے ان پر زکوۃ فرض کی ہے، جو مالداروں سے لے کر غریبوں میں تقسیم کی جائے گی، اگر وہ اس بات کو تسلیم کرلیں تو ان کے عمدہ مال سے صرف نظر کرنا اور مظلوم کی دعا ( بد ) سے ڈرتے رہنا، کیونکہ مظلوم اور رب کریم کے درمیان کوئی حجاب حائل نہیں ہوتا ہے۔

مذکورہ تفصیل کی روشنی میں اسلام میں داخل ہونے کے لیے غیر مسلم پر یہ لازم ہے کہ وہ سچے دل سے اللہ تعالیٰ کے ایک ہونے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی دے، اور اسلام کے تمام عقائد کی تصدیق کرے اور کفر وشرک کے تمام شعائر سے برأت کا اعلان کرے،لہذا جب تک کوئی غیر مسلم سچے دل اللہ تبارک وتعالی کی وحدانیت اور رسول ﷺ کی رسالت کی تصدیق نہ کرلے تو وہ مسلمان نہیں ہوسکتا ہےاگرچہ وہ مسلمانوں کی طرح زکوۃ ہی کیوں نہ ادا کرتا ہو۔

===============≠==================

حوالہ جات :

1 : عن ابن عباس ان رسول اللہ ﷺ بعث معاذا الی الیمن فقال انک تأتی قوما اھل کتاب فادعھم الی شھادۃ ” ان لا إله الا الله وان محمدا رسول اللہ” قد فرض علیھم خمس صلوات فی الیوم واللیلۃ فان ھم طاعوا لذالک فاعلمھم ان اللہ قد فرض علیھم صدقۃ تؤخذ من اغنیائھم فترد علی فقرائھم فان ھم اطاعوا لذالک فایاک وکرائم اموالھم واتق دعوۃ المظلوم فانہ لیس بینھا وبین اللہ حجاب ۰

( مشکوۃ شریف : 1/379 ، حدیث نمبر : 1678 )

ترجمہ : حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جناب معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا، تو ان سے فرمایا تم اہل کتاب کی ایک قوم کی طرف جا رہے ہو پہلے تو انھیں اللہ کی توحید اور میری رسالت کا درس دینا اگر وہ اطاعت کریں ، تو انھیں بتانا کہ اللہ نے ان پر رات ودن میں پانچ وقت کی نماز فرض کی ہے – اگر وہ تسلیم کر لیں ، تو انھیں بتانا کہ اللہ نے ان پر زکوۃ فرض کی ہےجو مالداروں سے لے کر غریبوں میں تقسیم کی جائے گی- اگر وہ اس بات کو تسلیم کر لیں ، تو ان کے عمدہ مال سے صرف نظر کرنا اور مظلوم کی دعا ( بد ) سے ڈرتے رہنا ؛کیونکہ مظلوم اور رب کریم کے درمیان کوئی حجاب حائل نہیں ہوتا –

2 : ( او زکیٰ السائمۃ ) قیدہ الطرطوسی فی نظم الفوائد بزکاۃ الابل، واعترضہ ابن وھبان بانہ لا خصوصیۃ لذالک، وبانہ قال فی الخانیۃ : وان صام الکافر او حج او ادی الزکاۃ لا یحکم باسلامہ فی ظاھر الروایۃ واقرہ ابن الشحنۃ وصاحب النھر، فعلم ان ماذکرہ الشارح خلاف ظاھر الروایۃ ایضا ۰

( ردالمحتار : 2/7 )

واللہ اعلم بالصواب

8/12/21

اپنا تبصرہ بھیجیں