حالت حمل میں کون سی دعائیں اوراذکار پڑھنی چاہیے

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 سوال:حالت حمل میں کون سی دعائیں اور اذکار پڑھنا چاہیئے؟

فتویٰ نمبر:251

الْجَواب حامِداوّمُصلّیاً

حمل سراپا تکلیف کا نام ہے  حاملہ عورت کو اس حالت میں بے پناہ مصائب کا سامنا کرنا پڑتا ہے خصوصا ابتدائی تین مہینوں میں ۔ جیسے جیسے حمل بڑھتا ہے مصیبت میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے اور جب زچگی کا عالم ہوتا ہے تو اس عالم کی تکلیف کا مردوں کو تصور نہیں ہوسکتا۔ اس کا اندازہ وہی کرسکتی ہے جو اس حالت سے گذرتی ہے ۔

حمل تکلیف در تکلیف کا نام ہے   اس وجہ سے ماں کا درجہ اونچا ہوجاتا ہے ۔

اسلام میں تکلیف کے وقت کے لئے متعدد دعا موجود ہے مگر حمل کے لئے کوئی مخصوص ذکر  کوئی مخصوص دعا، کوئی مخصوص وظیفہ اور کوئی مخصوص عمل نہیں بتلایاگیاہے ۔ تکلیف کی حالت میں حاملہ عورت بغیر تخصیص کئے ذکرواذکار، تلاوت قرآن، دعاواستغفاروغیرہ کر سکتی ہے ۔

مصیبت اور بے چینی کے وقت یہ دعا ڑھے

اللّهُمَّ إِنِّي أسْأَلُكَ العَفْوَ وَالعافِيةَ في الدُّنْيا وَالآخِرَة ، اللّهُمَّ إِنِّي أسْأَلُكَ العَفْوَ وَالعافِيةَ في ديني وَدُنْيايَ وَأهْلي وَمالي ، اللّهُمَّ اسْتُرْ عوْراتي وَآمِنْ رَوْعاتي ، اللّهُمَّ احْفَظْني مِن بَينِ يَدَيَّ وَمِن خَلْفي وَعَن يَميني وَعَن شِمالي ، وَمِن فَوْقي ، وَأَعوذُ بِعَظَمَتِكَ أَن أُغْتالَ مِن تَحْتي . [صحيح ابن ماجه 2/332]

حضرت عبد اللہ بن عباسؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ مصیبت کے عالم میں یہ کلمات دہراتے تھے:

لَا إلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْعَظيمُ الْحَلِيمْ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ العَرْشِ العَظِيمِ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهْ رَبُّ السَّمَوّاتِ ورّبُّ الأَرْضِ ورَبُّ العَرْشِ الكَريم(صحیح بخاری کتاب الدعوات حدیث 6347 صحیح مسلم حدیث نمبر 2730 )

 فقط وَاللہ اَعْلَمُ 

اپنا تبصرہ بھیجیں