نمازمیں ماں باپ کے لیے دعا

اگر نماز میں دعا میں ماں باپ کے لیے دعا نہیں کرتے تو کیا دعا قبول نہیں ہوتی؟

تنقیح : نماز میں دعا سےمراد نمازکے بعد کی جانی والی دعاہے؟
جواب تنقیح : جى

الجواب باسم ملہم الصواب

بلاشبہ والدین کا اولاد پر بہت بڑا حق ہے اور اولاد کو ان کو اپنی ہر دعا میں یاد رکھنا چاہیے البتہ یہ کہنا کہ جس دعا میں والدین کے لیے دعا نہ کی جائے وہ قبول نہ ہوگی شرعا کسی دلیل سے ثابت نہیں اس لیے ایسا کہنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
———————————————
حوالہ جات :

1۔رَبِّ ارْحَمْہُمَا کَمَا رَبَّیَانِیْ صَغِیْرًا‘‘
( سورۃالاسرا: 24)
’’اے میرے پروردگار! تو میرے والدین پر ایسے ہی رحم فرما،جیسا کہ انہوں نے بچپن میں رحمت و شفقت کے ساتھ میری پرورش کی ہے۔‘‘

2۔’’رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ‘‘۔
(سورۃابراہیم : 41)
ترجمہ :اے ہمارے رب! مجھے اور میرے ماں باپ کو اور ایمانداروں کو حساب قائم ہونے کے دن بخش دے۔

——————————————–
1۔”والله تعالى لايحب غير العربية، و لهذا كان الدعاء بالعربية أقرب إلى الإجابة فلايقع غيرها من الألسن في الرضا و المحبة لها موقع كلام العرب۔“
(الفتاوی شامیہ: جلد 1،صفحہ:521)
——————————————
دعا مانگنے کی اصل غرض اللہ تعالی سے اپنی حاجات اور ضروریات کا سوال کرناہے محض کلمات پڑھنا نہیں اور وہ جب ہوسکتا ہے جب آدمی سمجھ کر دعا پڑھے اگر کوئی عربی جانے والا ہے یا کم ازکم قرآن و حدیث کی دعاوں کا ترجمہ جانتا ہے تو اس کے لیے افضل یہی ہے کہ انہین جملوں سے دعاءکرے۔
(جواہر الفقہ :جلد 2،صفحہ 201)
——————————————–
واللہ اعلم بالصواب
26 اکتوبر2022
1ربیع الثانی1444

اپنا تبصرہ بھیجیں