قرآن مجید رومن انگلش میں لکھنا

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:185

1۔قرآن مجیدکوانگریزی رسم الخط (رومن عربی) میں لکھنے کی اجازت ہے یانہیں ؟

2۔کسی دوسرے شخص کومحض سمجھانے کےلیے یادوران تحریرایک دوآیات انگریزی رسم الخط میں لکھی جائیں تواس کی گنجائش ہےیانہیں ؟

نیزاس طرح لکھاہواکوئی پیغام کسی دوسرےکوآگے بھیجنا ( یعنی فارورڈکرنا) بھی جائزہے یانہیں؟

3۔عاملین حضرات تعویذلکھتےوقت قرآن مجیدکی آیات یاآیات کےحصے یاحروف مقطعات کوجوایسے ٹیڑھےاندازمیں تحریرکرتےہیں کہ دیکھنے والااس کوسمجھ ہی نہیں سکتا۔

تواس بارےمیں سوال ہے کہ آیاایساکرناجائزہےیانہیں ؟اورا س کوبھی ہوبہوعثمانی رسم الخط کےمطابق لکھناہوگا؟مطلب حروف زائدہ واو،الف وغیرہ کوبھی ضرور لکھناہوگا؟

الجواب حامداومصلیاً

1،2) قرآن مجیدکوانگریزی رسم الخط رومن انگلش میں لکھنامطلقاًناجائزہے خواہ پوراقرآن ہویاایک دوآیتیں ہوں ،خواہ کسی دوسرے شخص کومحض سمجھانے کی غرض سے ہویادوران تحریر لکھی جائیں یاکسی اورغرض کےلیے مثلاًًتعلیم دینےکی غرض سےہو،نیزاس طریقے پرلکھاہواکوئی پیغام کسی دوسرے کوبھیجنا بھی جائز نہیں ہے۔(ماخذہ التبویب 1402/78)

3)عاملین تعویذلکھتےوقت اگران دوسے زیادہ آیات قرآنی لکھتے ہیں تواس میں بھی رسم عثمانی یعنی حروف زائدواؤ،الف وغیرہ لکھنااورعربی خط  کی رعایت رکھناضروری ہے ،اوراگرایک دوآیات یاآیت کاکوئی حصہ یاحروف مقطعات لکھتےہوں توعربی کےعلاوہ ایسے خط (مثلاًاردوفارسی )میں لکھنےکی گنجائش ہے جس میں رسم عثمانی کی رعایت ہوسکتی ہے ۔(ماخذہ التبویب 1201/1) لیکن قصداًقرآنی آیت یااس کے کسی حصے کوٹیڑھے اندازمیں لکھنااوررسم عثمانی رعایت نہ کرنا قرآن مجیدکے آداب تحریرکےخلاف ہے ۔

مباحث فی علوم القرآن (ص:148)

البنایۃ شرح الھندیۃ(12/237)

الفتاوی الھندیۃ (5/323)

واللہ سبحانہ وتعالیٰ

محمدفاروق علی

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

2/محرم  الحرام/1440

13ستمبر 2018

عربی حوالہ جات وپی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنے کےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/705870556448859/

اپنا تبصرہ بھیجیں